کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 447
پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے پسندیدہ کھانے اور سالن (۹۴۱)عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ:أَنَّہَا قَرَّبَتْ إِلَی النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم جَنْبًا مَشْوِیًّا، فَأَکَلَ مِنْہُ ثُمَّ قَامَ إِلَی الصَّلاَۃِ وَمَا تَوَضَّأَ۔[1] سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے(بکری کی)پہلدستی کا بھنا ہوا گوشت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کھایا پھر نماز کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اور(دوبارہ)وضو نہیں کیا۔ (۹۴۲)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ جُزْئٍ الزُّبَیْدِيِّص:أُتِيَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بِخُبْزٍ وَلَحْمٍ فِی الْمَسْجِدِ، فَأَکَلَ وَأَکَلْنَا مَعَہٗ، ثُمَّ آذَنَہُ الْمُؤَذِّنُ بِالصَّلَاۃِ، فَقَامَ النَّبِيُّ ا فَصَلّٰی وَصَلَّیْنَا، وَلَمْ نَزِدْ عَلٰی أَنْ مَسَحْنَا أَیْدِیَنَا بِالْحَصْبَائِ۔[2] سیدنا عبداللہ بن حارث بن جزء الزبیدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مسجد میں روٹی اور گوشت لایا گیا تو آپ نے اور ہم نے کھایا۔پھر مؤذن نے نماز کے لیے اذان دی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اور ہم نے نماز پڑھی۔ہم نے سنگریزوں کے ساتھ ہاتھ صاف کرنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں کیا(دوبارہ وضو نہیں کیا)۔ (۹۴۳)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَبَّاسٍ:أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَکَلَ کَتِفَ شَاۃٍ، ثُمَّ صَلّٰی وَلَمْ یَتَوَضَّأْ۔صحیح[3] سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کا(کچھ)بازو کھایا۔پھر آپ نے نماز پڑھی اور(دوبارہ)وضو نہیں کیا۔ (۹۴۴)عَنْ عَمْرِو بْنِ أُمَیَّۃَ: أَنَّہٗ رَأَی النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَحْتَزُّ مِنْ کَتِفِ شَاۃٍ فِيْ یَدِہٖ، فَدُعِيَ إٍِلَی الصَّلَاۃِ، فَأَلْقَاھَا وَالسِّکِّیْنَ الَّذِيْ یَحْتَزُّبِہَا، ثُمَّ قَامَ فَصَلّٰی وَلَمْ یَتَوَضَّأْ۔صحیح[4]
[1] صحیح، الترمذي:۱۸۲۹ وفی الشمائل:۱۶۳ [السنۃ:۲۸۴۶]۔ [2] إسنادہ ضعیف، و ھو حسن دون قولہ ’’مسحنا أیدینا بالحصباء‘‘ ابن ماجہ:۳۳۱۱ من حدیث ابن لھیعۃ بہ وصرح بالسماع۔[السنۃ :۲۸۵۰] [3] متفق علیہ، مالک(۱/۲۵ وروایۃ أبي مصعب:۶۲)البخاري:۲۰۷ ومسلم:۳۵۴ من حدیث مالک بہ۔ [4] صحیح البخاري:۵۴۰۸ مسلم:۳۵۵ من حدیث الزھري بہ۔[السنۃ:۲۸۵۲]