کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 423
سیدنا عبادہ بن ولید بن عبادہ بن الصامت(تابعی رحمہ اللہ)سے روایت ہے کہ میں اور میرے ابا(ولید بن عبادہ بن الصامت)علم حاصل کرنے کے لیے(گھر سے)نکلے تو چلتے ہوئے ہم جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کے پاس ان کی مسجد میں آئے۔ انھوں(جابر رضی اللّٰہ عنہ)نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس اس مسجد میں آئے تھے۔آپ کے ہاتھ میں ابن طاب(ایک قسم کی کھجور)کی ٹہنی تھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کے قبلے کی طرف تھوک کا نشان دیکھا تو اسے ٹہنی سے کھرچ دیا پھر ہماری طرف رخ کرکے فرمایا: تم میں سے کون یہ پسند کرتا ہے کہ اللہ اس سے منہ پھیرلے؟ جب کوئی شخص تم میں سے نماز پڑھتا ہے تو اللہ اس کے چہرے کے سامنے ہوتا ہے لہٰذا اپنے سامنے یا اپنی دائیں طرف تھوکنا نہیں چاہیے۔اپنی بائیں طرف(بشرطیکہ وہاں دوسرا کوئی شخص نہ ہو)اپنے بائیں قدم کے نیچے تھوک کر دفن کرسکتے ہو اور اگر کسی کو تیزی سے تھوک آہی گیا ہو تو وہ اپنے کپڑے(چادر)میں کرکے اسے اوپر نیچے مل دے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خوشبو لے آؤ تو قبیلے کا ایک نوجوان تیز دوڑ تا ہوا اپنے گھر گیا اور اپنی ہتھیلی پر خوشبو لے آیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے لے کر اپنی چھڑی کے سر پر لگایا۔پھر تھوک والی جگہ پر اسے رگڑ کر مل دیا۔ (۸۶۸)عَنْ أَبِيْ سَعِیْدٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَسْتَحِبُّ الْعَرَاجِیْنَ، وَلَا یَزَالُ فِيْ یَدِہٖ مِنْھَا شَيْئٌ، فَدَخَلَ یَوْمًا الْمَسْجِدَ وَفِيْ یَدِہِ الْعُرْجُوْنُ، فَرَآی نُخَامَۃً فِی الْقِبْلَۃِ، فَحَکَّھَا بِالْعُرْجُوْنِ۔[1] سیدنا ابوسعید(الخدری)رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھجور کی چھڑیوں کو پسند کرتے تھے۔آپ کے ہاتھ میں ایک(آدھ)چھڑی ضرور رہتی۔ایک دن آپ مسجد میں داخل ہوئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں کھجور کی چھڑی تھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلے کی طرف بلغم دیکھا تو اسے چھڑی سے کھرچ دیا۔ (۸۶۹)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:قَدِمَ مُسَیْلِمَۃُ الْکَذَّابُ عَلٰی عَھْدِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَجَعَلَ یَقُوْلُ:إِنْ جَعَلَ لِيْ مُحَمَّدٌ الْأَمْرَ مِنْ بَعْدِہٖ تَبِعْتُہٗ، وَقَدِمَھَا فِيْ بَشْرٍ کَثِیْرٍ مِنْ قَوْمِہٖ، فَأَقْبَلَ إِلَیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَمَعَہٗ ثَابِتُ بْنُ قَیْسٍ، وَفِيْ یَدِ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم قِطْعَۃُ جَرِیْدٍ، حَتّٰی وَقَفَ[2]
[1] صحیح، أبوالشیخ ص۱۴۶، أبوداود :۴۸۰ من حدیث محمد بن عجلان بہ وصرح بالسماع ولہ شاھد عنہ مسلم وغیرہ۔ [2] صحیح البخاري، المناقب، باب علامات النبوۃ :۳۶۲۰ مسلم:۲۲۷۳ من حدیث أبی الیمان بہ۔