کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 417
(۸۵۷)عَنْ أَبِيْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِيِّص أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اعْتَکَفَ فِيْ قُبَّۃٍ تُرْکِیَّۃٍ، عَلٰی سُدَّتِہَا حَصِیْرٌ۔صحیح[1] سیدنا ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ترکی خیمے میں اعتکاف کیا تھا جس کے دروازے پر سائے(اور بارش سے بچاؤ)کے لیے چٹائی لگائی گئی تھی۔ (۸۵۸)عَن أبِيْ جُحَیْفَۃَ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ:رَاَیْتُ رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِيْ قُبَّۃٍ حَمْرَائَ مِنْ اَدَمٍ وَ رَاَیْتُ بِلَالًا اَخَدَ وَضُوْئَ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَ رَاَیْتُ النَّاسَ یَبْتَدِرُوْنَ ذَاکَ الْوَضُوْئَ فَمَنْ اَصَابَ شَیْئًا تَمَسَّحَ بِہِ وَ مَنْ لَمْ یُصِبْ مِنْہُ شَیْئًا اَخَذَ مِنْ بَلَلِ یَدِ صَاحِبِہٖ ثُمَّ رَاَیْتُ بِلَالًا اَخَذَ عَنْزَۃَ فَرَکْزِھَا وَ خَرَجَ النَّبِیُّ ا فِیْ حِلَّۃِ حَمْرَائَ مُشَمِّرًا صَلَّی اِلٰی الْعَنْزَۃِ بِالنَّاسِ رَکْعَتَیْنِ وَ رَاَیْتُ النَّاسَ وَالدَّوَابَ یَحْدُوْنَ بَیْنَ یَدَيِ الْعَنْزَۃِ۔صحیح[2] سیدنا ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چمڑے کے سرخ خیمے میں دیکھااور دیکھا کہ بلال نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا پانی لیا اور دیکھا کہ لوگ اس پانی کے(حصول)لیے ایک دوسرے سے جلدی کررہے تھے۔جس کو پانی ملتا اسے مل لیتا۔جسے پانی نہ ملتا تو اپنے ساتھی کے ہاتھ سے تری ملنے کی کوشش کرتا پھر میں نے دیکھا کہ بلال نے نیزہ لے کر گاڑ دیا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سرخ پوشاک میں نکلے آپ کا ازار ٹخنوں سے اوپر تھا۔آپ نے نیزے کی طرف(سترہ بنا کر)دو رکعتیں پڑھیں اور میں نے دیکھا کہ لوگ اور جانور نیزے کے پار سے گزر رہے تھے۔ (۸۵۹)عَن اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ اَنَّ نَاسًا مِنَ الْاَنْصَارِ قَالُوْا لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم حِیْنَ اَفَائَ اللّٰہُ عَلَی رَسُوْلِہِ مِنْ اَمْوَالِ ھَوَازِنَ مَا اَفَائَ فَطَفِقَ یُعْطِيْ رِجَالًا مِنْ قُرَیْشٍ الْمِائَۃَ مِنَ الْاِبِلِ فَقَالُوْا:یَغْفِرُاللّٰہُ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ یُعْطِيْ قُرَیْشًا وَ یَدَعُنَا وَ سُیُوْفُنَا تَقْطُرُ مِنْ دِمَائِھِمْ قَالَ اَنَسٌ: فَحُدِّثَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بِمَقَالَتِھِمْ فَاَرْسَلَ اِلٰی الْاَنْصَارِ فَجَمَعَھُمْ فِي قُبَّۃٍ مِنْ اَدَمٍ فَقَالَ:((مَا کَانَ حَدِیْثُ بَلَغَنِيْ عَنْکُمْ؟))فَقَالَ: فُقَھَاؤُھُمْ اَمَّا ذَوو رَاَیْنَا یَا [3]
[1] صحیح مسلم، الصیام باب فضل لیلۃ القدر و الحث علٰی طلبھا إلخ :۱۱۶۷۔ [2] صحیح البخاري، الصلٰوۃ باب الصلٰوۃ فی الثوب الأحمر:۳۷۶ مسلم، الصلٰوۃ باب سترۃالمصلي:۲۵۰/۵۰۳ من حدیث عمر بن أبي زائدۃ بہ۔ [3] صحیح البخاري، فرض الخمس باب ما کان النبي ا یعطي المؤلفۃ قلوبھم:۳۱۴۷ مسلم، الزکاۃ باب اعطاء المؤلفۃ قلوبہم علی الإسلام:۱۰۵۹ من حدیث الزھري بہ۔