کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 407
اگر ہم اسے چار دفعہ لپیٹ دیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے زیادہ آرام دہ رہے گا۔پس ہم نے اسے چار دفعہ لپیٹ دیا۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی تو فرمایا: تم نے آج رات میرے لیے کون سا بستر بچھایا تھا؟ میں نے کہا: وہی آپ کا بستر جسے ہم نے چوہرا لپیٹ دیا تھا۔ہم نے سوچا کہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے زیادہ آرام دہ ہوگا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے اس کے سابقہ حال پر لوٹا دو۔آج رات اس کی نرمی نے مجھے(نفل)نماز سے روک لیا تھا۔ (۷۳۶)عَنْ مَیْمُوْنَۃَ زَوْجِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَتْ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُصَلِّيْ فِيْ مِرْطٍ، بَعْضُہٗ عَلَيَّ وَ بَعْضُہٗ عَلَیْہِ، وَأَنَا حَائِضٌ۔صحیح[1] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی میمونہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک کمبل میں نماز پڑھتے تھے جس کا بعض حصہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اور بعض میرے اوپر ہوتا تھا حالانکہ میں حائضہ ہوتی تھی۔ (۸۳۷)عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ:حِضْتُ وَأَنَا مَعَ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِی الْخَمِیْلَۃِ، فَانْسَلَلْتُ فَخَرَجْتُ مِنْھَا، فَأَخَذْتُ ثِیَابَ حَیْضَتِيْ فَلَبِسْتُھَا فَقَالَ لِيْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( أَنَفِسْتِ؟))۔قُلْتُ: نَعَمْ، فَدَعَانِيْ فَأَدْخَلَنِيْمَعَہٗ فِی الْخَمِیْلَۃِ، قَالَتْ:وَاِنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یُقَبِّلُھَا وَھُوَ صَائِمٌ، وَکُنْتُ اَغْتَسِلُ وَالنَّبِيُّ ا مِنْ إِنَائٍ وَّاحِدٍ مِنَ الْجَنَابَۃِ۔صحیح[2] سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک جھالر دار سیاہ چادر میں(لیٹی)تھی کہ مجھے حیض(کا خون)آنے لگا۔میں(جلدی سے)کھسک کر اس چادر سے باہر نکل گئی۔میں نے حیض والے کپڑے پہن لیے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تجھے حیض آگیا ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں۔آپ نے مجھے بلایا اور اپنے ساتھ چادر میں لٹا لیا۔وہ فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزے کی حالت میں بھی ان کا بوسہ لیتے تھے۔(اور فرماتی ہیں کہ)میں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم غسل جنابت ایک برتن سے کرتے تھے۔ (۸۳۸)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ لِرَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مِلْحَفَۃٌ مُوَرَّسَۃٌ تَدُوْرُ بَیْنَ نِسَائِہٖ۔(وَفِيْ سَنَدِہٖ سَلاَمُ بْنُ أَبِيْ خُبْزَۃَ ضَعِیْفٌ)۔[3]
[1] صحیح، الشافعي في مسندہ ص۱۸۳ أبوداود:۳۶۹ وابن ماجہ:۶۵۳ من حدیث سفیان بن عیینۃ بہ وأصلہ متفق علیہ(تحفۃ الأشراف ۱۲/۴۸۶، ۴۸۷)أبوإسحاق وھو الشیباني اسمہ سلیمان۔ [2] صحیح البخاري، الحیض باب النوم مع الحائض في ثیابھا :۳۲۲، مسلم:۲۹۶ من حدیث یحي بن أبي کثیر بہ۔[السنۃ:۳۱۶] [3] ضعیف ،أبوالشیخ ص۱۵۹ انظر الحدیث الآتي۔