کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 399
(۸۱۰)عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَتَخَتَّمُ فِيْ یَمِیْنِہٖ۔[1] سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔ (۸۱۱)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَتَخَتَّمُ فِيْ یَمِیْنِہٖ، وَیَجْعَلُ فَصَّہٗ فِيْ بَاطِنِ کَفِّہٖ۔[2] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے اور اس کا نگینہ اپنی ہتھیلی کی نچلی طرف رکھتے تھے۔ (۸۱۲)عَنِ ابْنِ عُمَرَ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَتَخَتَّمُ فِيْ یَمِیْنِہٖ، ثُمَّ إِنَّہٗ حَوَّلَہٗ فِيْ یَسَارِہٖ۔[3] سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنا کرتے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بائیں ہاتھ میں پہننا شروع کردیا۔ (۸۱۳)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ خَاتَمُ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِيْ ھٰذِہٖ، وَأَشَارَ إِلٰی خِنْصَرِہٖ مِنْ یَدِہِ الْیُسْرٰی۔صحیح[4] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی اس(ہاتھ)میں ہوتی تھی انھوں نے اپنے بائیں ہاتھ کی چھنگلیا کی طرف اشارہ کیا۔ (۸۱۴)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ خَاتَمُ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِيْ خِنْصَرِہِ الْیُسْرٰی۔[5] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بائیں ہاتھ کی چھنگلیا(چھوٹی انگلی)میں انگوٹھی پہنتے تھے۔ (۸۱۵)عَنِ ابْنِ عُمَرَ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَتَخَتَّمُ فِيْ یَسَارِہٖ، وَکَانَ فَصُّہٗ فِيْ بَاطِنِ کَفِّہٖ۔وَرَوَی ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ عَبْدِالْعَزِیْزِ بِہٰذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ:کَانَ یَتَخَتَّمُ فِيْ یَمِیْنِہٖ۔[6]
[1] صحیح ، الترمذي فی الشمائل:۹۸، وسندہ ضعیف جدًا و للحدیث شواھدصحیح ، انظر الحدیث الآتي۔[السنۃ:۳۱۴۴] [2] صحیح، أبو ا لشیخ ص۱۲۵و مسلم ۶۲/ ۲۰۹۴ من حدیث ابن أبي أویس بہ مختصراً۔[السنۃ:۳۱۴۵] [3] ضعیف جدًا، أبوالشیخ ص۱۲۶ ابن عدي فی الکامل ۳/۱۱۱۱ من حدیث الحسن بن محمد الأھوازي بہ، سلیمان أبومحمد القافلاني ضعیف وسلمۃ بن عثمان البري لم أجد ثوثیقہ۔ [4] صحیح، أبوالشیخ ص۱۲۷، مسلم:۲۴۰ من حدیث حماد بن سلمۃ عن ثابت بہ مطولًا وللحدیث شواھد۔[السنۃ:۳۱۴۷ وقال:صحیح] [5] صحیح، أبوالشیخ ص۱۲۷ وسندہ ضعیف ولہ شواھد۔منھا الحدیث السابق۔ [6] صحیح ، أبوالشیخ ص۱۲۷ ولہ شواھد۔منھا الحدیث السابق:۸۱۳۔