کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 387
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سرخ(دھاری دار یمنی)چادر تھی جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم عیدالفطر، عیدالاضحیٰ اور جمعے کے دن پہنتے تھے۔ (۷۷۳)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کُنْتُ أَمْشِيْ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، وَعَلَیْہِ رِدَائٌ نَجْرَانِيٌّ غَلِیْظُ الْحَاشِیَۃِ۔صحیح [1] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چل رہا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک نجرانی، کھردرے حاشیے والی چادر تھی۔ (۷۷۴)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ:رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَعَلَیْہِ ثَوْبَانِ مَصْبُوْغَانِ بِالزَّعْفَرَانِ وَ رِدَائٌ وَعِمَامَۃٌ۔[2] سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر زعفران سے رنگے ہوئے دو کپڑے دیکھے۔ایک چادر تھی اور دوسرا عمامہ تھا۔ (۷۷۵)عَنْ بُرَیْدَۃَ:أَنَّ النَّجَاشِيَّ کَتَبَ إِلَی النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِنِّيْ قَدْ زَوَّجْتُکَ امْرَأَۃً مِّنْ قَوْمِکَ وَھِيَ عَلٰی دِیْنِکَ أُمُّ حَبِیْبَۃَ بِنْتُ أَبِيْ سُفْیَانَ وَ أَھْدَیْتُ لَکَ ھَدِیَّۃً جَامِعَۃً قَمِیْصًا وَ سَرَاوِیْلَ وَ عِطَافًا وَ خُفَّیْنِ سَاذِجَیْنِ فَتَوَضَّأَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَ مَسَحَ عَلَیْھِمَا قَالَ سُلَیْمَانُ قُلْتُ لِلْھَیْثَمِ:مَاالْعِطَافُ؟ قَالَ الطَّیْلَسَانِ۔[3] سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نجاشی(رضی اللّٰہ عنہ)نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف(خط)لکھا کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح آپ کی قوم کی ایک عورت اُم حبیبہ بنت ابی سفیان سے کرتا ہوں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین پر ہے اور آپ کے لیے خاص قمیص ،شلواریں، عطاف(چادریں)اور دو سادہ موزے ہدیہ بھیج رہا ہوں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور ان پر مسح کیا۔
[1] متفق علیہ، أبوالشیخ ص۱۱۰ البخاري:۳۱۴۹، ۵۸۰۹، ۶۰۸۸ من حدیث مالک، ومسلم: ۱۰۵۷ من حدیث یونس بن عبدالاعلٰی بہ۔ [2] حسن، أبوالشیخ ص۱۱۱ الحاکم ۳/۵۶۷، ۵۶۸، ۴/۱۸۹ علٰی شرط الشیخین فتعقبہ الذہبي، عبداللّٰہ الزبیري حسن الحدیث۔ [3] ضعیف جدًا، أبوالشیخ ص۱۱۱ الھیثم بن عدي متروک ودلہم ضعیف، وروی الترمذي ۲۸۲۰ والشمائل: ۷۲ من حدیث دلھم بہ مختصرًا فی المسح علی الخفین وھدیۃ النجاشي، انظر الحدیث الآتي برقم: ۸۱۷۔