کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 385
سیدنا سوید بن قیس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں اور مخرمہ العبدی ہجر(ایک مقام)سے مکہ تک اکٹھے گئے تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شلواریں خریدیں۔وہاں ایک وزن کرنے والا وزن کررہا تھا تو آ پ نے فرمایا: جب وزن کرے تو جھکتا ہوا وزن کر(زیادہ تول)۔ (۷۶۵)عَنِ الْأَشْعَثِ بْنِ سُلَیْمٍ قَالَ:سَمِعْتُ مِنْ عَمَّتِيْ تُحَدِّثُ عَنْ عَمِّھَا أَ نَّہٗ رَاٰی إِزَارَ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِلٰی نِصْفِ السَّاقِ۔[1] (راویہ کے)چچا(ایک صحابی)سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ازار دیکھا جو آدھی پنڈلی تک تھا۔ (۷۶۶)عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا أَبْرَزَ یَضَعُ صَنِفَۃَ إِزَارِہٖ عَلٰی فَخِذِہِ الْیُسْرٰی۔[2] سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب قضائے حاجت کے لیے جاتے تو اپنے ازار کا حاشیہ(کنارہ)اپنی بائیں ران پر رکھتے۔ (۷۶۷)عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ:رَأَیْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ یَأْ تَزِرُ فَیَضَعُ حَاشِیَۃَ إِزَارِہٖ مِنْ مُقَدَّمَۃٍ عَلٰی ظَھْرِ قَدَمِہٖ، وَیَرْفَعُ مُؤَخِّرَہٗ، فَقُلْتُ:مَا ھٰذِہِ الْإِزْرَۃُ؟ فَقَالَ:رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَأْتَزِرُھَا۔[3] سیدنا عکرمہ(تابعی رحمہ اللہ)کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہا کو ازار باندھتے ہوئے دیکھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ازار کا اگلا کنارہ اپنے قدم کی پیٹھ پر رکھتے اورپچھلے کنارے کو اٹھا دیتے تو میں نے پوچھا: یہ کیا ازار پہنا ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا میں نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی ازار باندھتے دیکھا ہے۔ (۷۶۸)عَنِ الْھُجَیْمِيِّ أَنَّہٗ لَقِيَ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَإِذَا ھُوَ مُتَّزِرٌ بِإِزَارِ قُطْنٍ، قَدِ انْتَثَرَتْ حَاشِیَتُہٗ۔[4]
[1] حسن، أبوالشیخ ص۱۰۸، الترمذي فی الشمائل:۱۱۹ من حدیث شعبۃ بہ /عمھا عبید بن خالد المحاربي رضی اللّٰہ عنہ۔ [2] ضعیف جدًا، أبوالشیخ ص۱۰۸ عبداللّٰه بن میمون القداح منکرالحدیث متروک(التقریب: ۳۶۵۳)والزبیر بن سعید لین الحدیث۔ [3] صحیح، أبوالشیخ ص۱۰۹، أبوداود:۴۰۹۶ من حدیث یحي بن سعید القطان بہ۔ [4] ضعیف، أبوالشیخ ص۱۰۹، النسائي فی الکبرٰی ۵/۴۸۶ ح۹۶۹۴من حدیث خالد بن مخلد بہ وقال في سھم بن المعتمر:’’لیس بمعروف‘‘ ووثقہ ابن حبان۔