کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 384
(۷۶۱)عَنْ عَائِشَۃَ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صَلّٰی فِيْ خَمِیْصَۃٍ لَھَا أَعْلَامٌ، فَنَظَرَ إِلٰی أَعْلَامِھَا نَظْرَۃً، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ:(( اذْھَبُوْا بِخَمِیْصَتِيْ ھٰذِہٖ إِلٰی أَبِيْ جَھْمٍ، وَأْتُوْنِيْ بِأَنْبِجَانِیَّۃِ أَبِيْ جَھْمٍ، فَإِنَّہَا أَلْھَتْنِيْ آنِفًا عَنْ صَلَا تِيْ))۔صحیح[1] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دھاری دار چادر میں نماز پڑھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے نشانات کو نظر بھر کر دیکھا۔پھر(جب)نماز سے فارغ ہوئے(تو)فرمایا:اس چادر کو ابوجہم کے پاس لے جاؤ اور ابوجہم سے اس کی انبجانی والی(سادی)چادر لے آؤ،کیونکہ اس چادر نے مجھے نماز(میں خشوع)سے ہٹا دیا ہے۔ (۷۶۲)عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِيْ سَلَمَۃَ:أَ نَّہٗ رَاٰی رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُصَلِّيْ فِيْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ، فِيْ بَیْتِ أُمِّ سَلَمَۃَ، وَاضِعًا طَرَفَیْہِ عَلٰی عَاتِقَیْہِ۔صحیح[2] سیدنا عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ام سلمہ کے گھر میں ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس(کپڑے)کے دونوں کونے اپنے کندھوں پر ڈال رکھے تھے۔ (۷۶۳)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ثَوْبَانِ خَشِنَانِ غَلِیْظَانِ فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّ ثَوْبَیْکَ ھٰذَیْنِ خَشِنَانِ غَلِیْظَانِ تَرْشَحُ فِیْھِمَا فَیَثْقُلَانِ عَلَیْکَ۔[3] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دو کھردرے موٹے کپڑے تھے(جنھیں آپ پہنا کرتے تھے)تو میں نے کہا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!آپ کے یہ دونوں کپڑے کھردرے موٹے ہیں۔جب آپ کو پسینہ آتا ہے تو یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر بوجھ بن جاتے ہیں۔ (۷۶۴)عَنْ سُوَیْدِ بْنِ قَیْسٍ قَالَ:جَلَبْتُ أَنَا وَمَخْرَمَۃَ الْعَبْدِيُّ بَزًّا مِنْ ھَجَرَ إِلٰی مَکَّۃَ، فَأَتَانَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَاشْتَرٰی سَرَاوِیلْاً، وَثَمَّ وَزَّانٌ یَزِنُ بِالْأَجْرِ، فَقَالَ:(( إِذَا وَزَنْتَ فَأَرْجِحْ))۔[4]
[1] صحیح البخاري، الصلٰوۃ باب من صلٰی في ثوب لہ أعلام:۳۷۳ مسلم:۵۵۶ من حدیث ابن شھاب الزھري بہ۔[السنۃ:۵۲۳] [2] متفق علیہ، مالک(۱/۱۴۰ و روایۃ أبي مصعب:۳۵۲)النسائي:۷۶۵ من حدیث مالک، البخاري:۳۵۴۔۳۵۶ ومسلم:۵۱۷ من حدیث ھشام بہ۔ [3] صحیح، أبوالشیخ ص۱۰۳، الترمذي:۱۲۱۳ والنسائي(۷/۲۹۴ح ۴۶۳۲)من حدیث یزید بن زریع بہ۔ [4] صحیح، أبوالشیخ ص۱۲۰ أخرجہ الترمذي:۱۳۰۵ عن ھناد بہ وقال:’’حسن صحیح‘‘ وصححہ ابن حبان:۱۴۴۴ وابن الجارود:۵۵۹۔[السنۃ:۷۱ ۳۰ ]