کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 382
فَقُلْتُ لَمَّا رَأَیْتُہٗ:ھٰذَا نَبِيُّ اللّٰہِ ا، وَعَلَیْہِ ثَوْبَانِ أَخْضَرَانِ، وَلَہٗ شَعْرٌ قَدْ عَلاَہُ الشَّیْبُ، وَشَیْبُہٗ أَحْمَرُ۔ سیدنا ابورمثہ التمیمی الرباب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں اپنے ایک بیٹے کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔میں نے اسے(بیٹے کو)آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دکھایا(اور کہا)یہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں پر(کچھ)بڑھایا گیا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال(مہندی سے)سرخ تھے۔ (۷۵۴)عَنْ أَبِيْ رِمْثَۃَ رضی اللّٰہ عنہ:أَ نَّہٗ رَأَی النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَعَلَیْہِ بُرْدَانِ أَخْضَرَانِ۔[1] سیدنا ابورمثہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر دو سبز چادریں دیکھیں۔ (۷۵۵)عَنِ الْمُغِیْرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَبِسَ جُبَّۃً رُوْمِیَّۃً ضَیِّقَۃَ الْکُمَّیْنِ۔[2] سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ نے تنگ آستینوں والا رومی جبہ پہنا۔ (۷۵۶)عَنْ دِحْیَۃَ الْکَلْبِيِّ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّہٗ أَھْدٰی إِلَی النَّبِيِّ ا جُبَّۃً مِنَ الشَّامِ، وَخُفَّیْنِ فَلَبِسَھُمَا النَّبِيُّ ا حَتّٰی تَخَرَّقَا فَلَمْ یَتَبَیَّنْ أَوْلَمْ یَعْلَمْ أَذْکِیَّانِ ھُمَا أَوْ مَیِّتَہٗ۔[3] سیدنا دحیہ الکلبی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے شام سے ایک جبہ اور دو موزے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجے جنھیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت تک پہنا جب وہ(موزے)پھٹ گئے۔اور یہ معلوم نہیں تھا کہ یہ موزے مردار کے چمڑے کے بنے ہوئے تھے یا حلال شدہ جانور کے(چمڑے سے) (۷۵۷)عَنْ عَبْدِالْمَلِکِ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ مَوْلٰی أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِيْ بَکْرٍ:أَخْرَجَتْ یَعْنِيْ أَسْمَائُ إِلَيَّ جُبَّۃً طَیَالِسَۃً کَسْرَوَانِیَّۃً لَھَا لِبْنَۃُ دِیْبَاجٍ مَکْفُوْفَیْنِ بِالدِّیْبَاجِ، فَقَالَتْ:ھٰذِہٖ کَانَتْ عِنْدَ عَائِشَۃَ حَتّٰی قُبِضَتْ، فَلَمَّا قُبِضَتْ قَبَضْتُھَا وَکَانَ النَّبِيُّ ا یَلْبَسُھُمَا، فَنَحْنُ نَغْسِلُھَا لِلْمَرْضٰی نَسْتَشْفِيْ بِہَا۔صحیح[4]
[1] صحیح، أبوالشیخ ص۱۱۵ أبوداود:۴۲۰۶ والترمذي:۲۸۱۲ من حدیث عبیداللّٰه بن إیاد بہ وقال الترمذي: ’’حسن غریب‘‘ وصححہ ابن الجارود: ۷۷۰ وابن حبان:۱۵۲۲ والحاکم ۲/۴۲۶، ۶۰۷ ووافقہ الذہبي۔ [2] صحیح، الترمذي:۱۷۶۸ وأصلہ عند البخاري:۵۷۹۸، ۵۷۹۹ من حدیث المغیرۃ بن شعبۃ بہ۔ [3] ضعیف جدًا، أبوالشیخ ص۱۰۵ الطبراني فی الکبیر ۴/۳۲۵،۳۲۶ ح ۴۲۰۰ من حدیث جابر الجعفي بہ وھو ضعیف جدًا مدلس ، رافضي۔ [4] صحیح مسلم:۲۰۶۹ بطولہ۔