کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 380
(عروہ بن عبداللہ بن قشر، ایک راوی)بیان کرتے ہیں کہ گرمی ہو یا سردی میں نے قرہ رضی اللہ عنہ اور ان کے بیٹے معاویہ کو اس حالت میں دیکھا ہے کہ(اتباع سنت میں)ان کے بٹن کھلے رہتے تھے۔ (۷۴۴)عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ:مَا اتُّخِذَ لِرَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَمِیْصٌ لَہٗ زِرٌّ۔[1] سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قمیص کے بٹن نہیں بنائے گئے تھے۔ (۷۴۵)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَمِیْصٌ قُطْنِيٌّ، قَصِیْرُ الطُّوْلِ، قَصِیْرُالْکُمَّیْنِ۔[2] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قمیص کاٹن کی تھی چھوٹی آستینوں اور تھوڑی لمبائی والی تھی۔ (۷۴۶)عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ یَزِیْدَ قَالَتْ:کَانَ کُمُّ قَمِیْصِ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِلَی الرُّسْغِ۔[3] سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قمیص کی آستین، کلائی کے گٹے تک تھی۔ (۷۴۷)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَجَّاجِ الصَّوَّافِ بِہٰذَا الْإِسْنَادِ قَالَ:کَانَ یَدُ قَمِیْصِ النَّبِيِّ أَسْفَلَ مِنَ الرُّسْغِ۔[4] اسی سند کے ساتھ(اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا سے)مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قمیص کا ہاتھ نیچے سے کلائی کے گٹے تک تھا۔ (۷۴۸)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ:کَانَ النَّبِيُّ ا یَلْبَسُ قَمِیْصًا فَوْقَ الْکَعْبَیْنِ مُسْتَوَی الْکُمَّیْنِ بِأَطْرَافِ أَصَابِعِہٖ۔[5] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ٹخنوں سے اوپر تک(والی)قمیص پہنتے تھے جس کی آستینیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلیوں کی طرف سے برابر ہوتی تھیں۔
[1] ضعیف جدًا، أبوالشیخ ص۱۰۲ وإبراھیم بن أبي یحیی الأسلمي متروک۔ [2] ضعیف، أبوالشیخ ص۱۰۱، مسلم الأعور تالف(ضعیف جدًا)کما سیأتي:۷۴۸ [3] حسن، الترمذي:۱۷۶۵ وفی الشمائل:۵۸۔[السنۃ:۳۰۷۲] [4] حسن، أبوالشیخ ص۱۰۲ وانظر الحدیث السابق۔ [5] ضعیف، أبوالشیخ ص۱۰۱ الحاکم ۴/۱۹۵ من حدیث علي بن صالح، وابن ماجہ:۳۵۷۷ من حدیث مسلم الأعور بہ وصححہ الحاکم فقال الذہبي ’’مسلم(الأعور)تالف۔‘‘