کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 377
(٧٣٤)عَنْ عَلِيٍّ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:أَمَرَنِيْ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَنْ أَقُوْمَ عَلٰی بُدْنِہٖ، وَأَنْ أَتَصَدَّقَ بِلَحْمِھَا وَجُلُوْدِھَا وَأَجِلَّتِھَا، وَأَنْ لَا أُعْطِی الْجَزَّارَ مِنْھَا. قَالَ:(( نَحْنُ نُعْطِیْہِ مِنْ عِنْدِنَا))۔صحیح[1] سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے قربانی والے جانورں(کی دیکھ بھال)پر مقرر کیا اور حکم دیا کہ میں ان کا گوشت، کھالیں اور جھولیں صدقہ کردوں اور یہ حکم دیا کہ کہ قصاب کو ان میں سے کچھ بھی نہ دوں۔آپؐ نے فرمایا کہ ہم قصائی کو(مزدوری)اپنی طرف(اور جیب)سے دیتے ہیں۔ (٧٣٥)عَنِ ابْنِ عُمَرَ:أَنَّ النَّبِيَّ ا حَلَقَ فِيْ حَجَّۃِ الْوَدَاعِ وَأُنَاسٌ مِنْ أَصْحَابِہٖ ، وَقَصَّرَ بَعْضُھُمْ۔صحیح[2] سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آ پ کے(اکثر)صحابیوں نے حجۃ الوداع میں(اپنے اپنے)سر منڈائے اور بعض نے بال کٹوائے۔ (٧٣٦)عَنْ طَاؤسٍ، قَالَ:قَالَ:ابْنُ عَبَّاسٍ: قَالَ لِيْ مُعَاوِیَۃُ:أَعَلِمْتَ أَنِّيْ قَصَّرْتُ مِنْ رَأْسِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم عِنْدَ الْمَرْوَۃِ بِمِشْقَصٍ ؟صحیح[3] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ مجھے معاویہ نے کہا کیا تجھے پتا ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے بال' مروہ کے پاس قینچی کے ساتھ کاٹے تھے؟۔ (٧٣٧)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَتٰی مِنٰی فَأَتَی الْجَمْرَۃَ فَرَمَاھَا، ثُمَّ أَتٰی مَنْزِلَہ، بِمِنٰی وَنَحَرَ، ثُمَّ قَالَ لِلْحَلَّاقِ:(( خُذْ))، وَأَشَارَ إِلٰی جَانِبِہِ الْأَیْمَنِ ثُمَّ الْأَیْسَرِ' ثُمَّ جَعَلَ یُعْطِیْہِ النَّاسَ۔صحیح[4] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ آئے تو جمرہ آکر اسے کنکریاں ماریں۔پھر منیٰ میں اپنے مقام پر جا کر قربانی کی۔پھر حجام سے کہا: مونڈھ دو۔آپ نے(سر کی)دائیں طرف اشارہ کیا پھر بائیں طرف اشارہ کیا۔پھر آپ یہ بال لوگوں کو دینے لگے۔
[1] صحیح مسلم، الحج باب فی الصدقۃ بلحوم الھدي وجلودھا وجلالھا: ١٣١٧، البخاري: ١٧١٦، ١٧١٧ من حدیث عبدالکریم الجزري بہ۔ [2] صحیح البخاري، المغازي باب حجۃ الوداع :٤٤١١، مسلم، الحج باب تفضیل الحلق علی التقصیر وجواز التقصیر:١٣٠٤ من حدیث موسی بن عقبۃ بہ۔[السنۃ:١٩٦٠] [3] صحیح مسلم، الحج باب التقصیر فی العمرۃ:١٢٤٦ البخاري الحج باب الحلق والتقصیر عند الإحلال:١٧٣٠۔ [4] صحیح مسلم، الحج باب بیان أن السنۃ یوم النحرأن یرمي إلخ:١٣٠٥۔[السنۃ:١٩٦٢]