کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 376
(٧٣٠)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ:أَنَّ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ کَانَ رَدِفَ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، مِنْ عَرَفَۃَ إِلَی الْمُزْدَلِفَۃِ، إِلٰی مِنًی . قَالَ فَکلِاَھُمَا قَالَ:لَمْ یَزَلِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُلَــبِّيْ ، حَتّٰی رَمٰی جَمْرَۃَ الْعَقَبَۃِ۔صحیح [1] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ عرفات سے مزدلفہ تک(اور مزدلفہ سے)منیٰ تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر آپ کے پیچھے اسامہ بن زید( رضی اللّٰہ عنہ)بیٹھے ہوئے تھے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم(اور اسامہ)جمرہئ عقبہ کو کنکریاں مارنے تک لبیک کہتے رہے۔ (٧٣١)عَنْ جَابِرٍ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم رَمَی الْجِمَارَ مِثْلَ حَصَی الْخَذَفِ۔صحیح [2] سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرات کو پھینکی جانے والی کنکریوں جیسی کنکریاں ماریں۔ (٧٣٢)عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:رَمٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الْجَمْرَۃَ یَوْمَ النَّحْرِ ضُحًی، وَأَمَّا بَعْدُ فَإِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ۔صحیح [3] سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی والے دن' جمرے کو صبح طلوع شمس کے بعد کنکریاں ماریں اور اس کے بعد زوال کے بعد ماریں۔ (٧٣٣)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:صَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الظُّھْرَ بِذِی الْحُلَیْفَۃِ، ثُمَّ دَعَا بِنَاقَتِہٖ فَاَشْعَرَھَا فِيْ صَفْحَۃِ سَنَامِھَا الْأَیْمَنِ، وَسَلَتَ الدَّمَ وَقَلَّدَھَا نَعْلَیْنِ . ثُمَّ رَکِبَ رَاحِلَتَہ،، فَلَمَّا اسْتَوَتْ بِہٖ عَلَی الْبَیْدَاءِ أَھَلَّ بِالْحَجِّ۔[4] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز ذوالحلیفہ(مدینے کے قریب ایک مقام)پڑھی۔پھر آپ نے اپنی اونٹنی منگوا کر اس کے دائیں کوہان کو(بطور اشعار ونشان)زخمی کیا۔خون نکلا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے(گردن میں)دو جوتے پہنائے۔پھر اپنی سواری پر سوار ہوگئے۔جب وہ(سواری)بیداء پر چلنے لگی تو آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کی لبیک کہی۔
[1] صحیح البخاري:١٦٨٧۔ [2] صحیح، الشافعي فی الأم ٢/٢١٤،مسلم: ١٢٩٩ من حدیث ابن جریج بہ۔[السنۃ:١٩٤٧] [3] صحیح مسلم، الحج باب بیان وقت استحباب الرمي: ٣١٤/١٢٩٩۔ [4] صحیح مسلم ، الحج باب تقلید الھدي واشعارہ:١٢٤٣۔[السنۃ:١٨٩٣]