کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 373
ہم آپؐ کے ساتھ تھے۔آپؐ نے ذوالحلیفہ میں دو رکعتیں پڑھیں۔آپ صبح کے وقت تک وہاں ہی رہے۔پھر اپنی سواری پر سوار ہوئے۔جب بیداء(ایک جگہ کا نام)پہنچے تو اللہ کی حمد، تسبیح اور تکبیر بیان فرمائی۔پھر حج اور عمرے کی لبیک کہی اور لوگوں نے بھی حج اور عمرے کی لبیک کہی۔ جب ہم پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو احرام کھولنے کا حکم دیا۔پھر ترویہ والے دن(آٹھ ذوالحجہ)کو لوگوں نے حج کی لبیک شروع کی۔ (٧١٩)عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہ، کَانَ لَا یَقْدَمُ مَکَّۃَ إِلاَّ بَاتَ بِذِيْ طُوًی حَتّٰی یُصْبِحَ وَیَغْتَسِلَ، ثُمَّ یَدْخُلُ مَکَّۃَ نَہَارًا، وَیَذْکُرُ عَنِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَ نَّہ، فَعَلَہ۔صحیح [1] سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ جب بھی مکہ آتے ذوطویٰ(ایک مقام)میں رات گزارتے۔جب صبح ہوجاتی تو غسل کرکے پھر دن کو مکہ میں داخل ہوتے اور بیان کرتے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح کیا تھا۔ (٧٢٠)عَنْ عَائِشَۃَ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَمَّا جَاءَ إِلٰی مَکَّۃَ دَخَلَھَا مِنْ أَعْلَاھَا، وَخَرَجَ مِنْ أَسْفَلِھَا۔صحیح [2] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب مکہ آئے تو اوپر والے حصے سے آئے اور جب(واپس)روانہ ہوئے تو نچلے حصے سے تشریف لے گئے۔ (٧٢١)عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَمَّا قَدِمَ مَکَّۃَ أَتَی الْحَجَرَ فَاسْتَلَمَہ،، ثُمَّ مَشٰی عَلٰی یَمِیْنِہٖ، فَرَمَلَ ثلَاَثًا وَمَشٰی أَرْبَعًا۔صحیح [3] سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مکہ آئے تو حجر اسود کو چوما پھر دائیں طرف(طواف کے لیے)چلے تو تین دفعہ دوڑ کر اور چار دفعہ چل کر طواف کیا۔ (٧٢٢)عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضی اللّٰہ عنہ أَ نَّہ، قَالَ:لَمْ أَرَ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَمْسَحُ مِنَ الْبَیْتِ إِلَّا الرُّکْنَیْنِ الْیَمَانِیَّیْنِ۔صحیح [4] سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دونوں رکن یمانیوں کے علاوہ کچھ بھی چھوتے ہوئے نہیں دیکھا(حجر اسود کے علاوہ)۔
[1] صحیح مسلم: ٢٢٧/١٢٥٩، البخاري: ١٥٧٣ من حدیث أیوب السختیاني بہ۔ [2] صحیح البخاري، الحج باب من یخرج من مکۃ: ١٥٧٧، مسلم:١٢٥٨ عن محمد بن المثنٰی بہ۔ [3] صحیح مسلم، الحج باب ما جاء أن عرفۃ کلھا موقف:١٢١٨۔[السنۃ:١٩٠١] [4] متفق علیہ، البخاري: ١٦٠٩ ومسلم:١٢٦٧ عن قتیبۃ بہ۔[السنۃ:١٩٠٢]