کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 371
دئیے۔انہوں نے بقیہ اونٹ ذبح کئے۔آپ نے انھیں اپنی قربانی میں شریک کیا۔پھر حکم دیا کہ ہر ہر اونٹ میں سے ایک ٹکڑا کاٹ کر ایک ہانڈی میں ڈالا جائے۔گوشت پک گیا تو دونوں نے گوشت میں سے کھایا اور اس کا شوربہ پیا۔پھر رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہو کر بیت اللہ کی طرف تشریف لے گئے۔آپ نے ظہر کی نماز مکے میں پڑھی۔آپ آئے تو عبدالمطلب لوگوں کو پانی پلا رہے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بنوعبدالمطلب! پانی نکالو' اگر لوگ تمھیں مغلوب نہ کرلیتے تو میں بھی تمھارے ساتھ پانی نکالتا۔انہوں نے آ پ کو ایک ڈول(پانی کا)دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے پیا۔ (٧١٥)عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ بَعْضَ ھٰذَا الْحَدِیْثِ ، وَقَالَ:لَا نَنْوِيْ إِلاَّ الْحَجَّ لَا نَعْرِفُ الْعُمْرَۃَ، فَانْطَلَقَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم حَتّٰی أَتَی الْکَعْبَۃَ، فَطَافَ بِہَا سَبْعًا رَمَلَ بِہَا ثَلاَثًا، وَمَشٰی أَرْبَعًا، ثُمَّ قَالَ:( وَاتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرَاھِیْمَ مُصَلًّی ط). فَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ خَلْفَ الْمُقَامِ بَیْنَہ، وَبَیْنَ الْبَیْتِ، وَقَالَ فِيْ نُزُوْلِہٖ عَنِ الصَّفَا: ثُمَّ مَشٰی حَتّٰی إِذَا انْصَبَّتْ قَدَمَاہُ سَعْيٍ، حَتّٰی إِذَا صَعِدَتْ قَدَمَاہُ مَشٰی حَتّٰی أَتَی الْمَرْوَۃَ۔[1] سیدنا جابر بن عبداللہ(الانصاری)رضی اللہ عنہ(ہی)سے روایت ہے کہ ہم صرف حج کی نیت کئے ہوئے تھے۔ہم عمرہ نہیں جانتے تھے۔پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چلے حتیٰ کہ کعبے آئے تو اس کے سات طواف کئے۔(پہلے)تین میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوڑ کر طواف کیا اور(آخری)چار میں چل کر طواف کیا۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( وَاتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرَاھِیْمَ مُصَلًّی)) ’’اور مقام ابراہیم کو جائے نماز بناؤ۔‘‘ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے(ابراہیم علیہ السلام کے)مقام کے پیچھے دو رکعتیں پڑھیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوربیت اللہ کے درمیان مقام تھا اور صفا سے اترتے ہوئے چلے حتیٰ کہ جب قدم سیدھے ہوئے تو آپ نے سعی کی۔جب آپ کے قدم چڑھنے لگے تو چلے حتیٰ کہ مروہ پہنچ گئے۔
[1] صحیح ، النسائي ٥/٢٤٤ ح ٢٩٨٨ عن علي بن حجر بہ وأصلہ عند مسلم: ١٢١٨۔[السنۃ:١٩١٨]