کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 369
چلے۔جب وادی کے درمیان آپ چل کر اترے جب ہم چڑھے تو آپ چل کر مروہ پہنچے۔مروہ پر بھی اسی طرح کیا جس طرح آپ نے صفا پر کیا تھا جب آپ نے مروہ پر آخری سعی کی(تو)فرمایا: اگر مجھے پہلے معلوم ہوتا تو اپنے ساتھ قربانی کے جانور نہ لاتا اور اسے(حج کو)عمرہ بنا دیتا۔تم میں سے جس کے پاس قربانی کے جانور نہیں ہیں وہ عمرہ کرکے اپنے احرام کھول دے۔اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ یمن سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قربانی والے جانور لے آئے جو جانور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لائے تھے اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ والے کل ایک سو(اونٹ)تھے۔تمام لوگوں نے احرام کھول دئیے اور بال کٹالیے سوائے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اور ان لوگوں کے جو اپنے ساتھ قربانی کے جانور لائے تھے۔ جب آٹھ ذوالحجہ کا دن ہوا تو سب لوگ حج کی لبیک کہتے ہوئے منیٰ کو روانہ ہوئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہو کر گئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں ظہر وعصر اور مغرب وعشاء اور فجر کی نمازیں پڑھیں۔پھر سورج کے طلوع ہونے تک تھوڑی دیر وہاں ٹھہرے رہے۔ پھر آپؐ نے بالوں والے ایک قبے(خیمے)کے نصب کرنے کا حکم دیا۔پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عرفات گئے تو دیکھا کہ وہاں آپ کا خیمہ نصب کیا گیا تھا۔آپؐ وہاں سورج کے زوال تک ٹھہرے رہے۔آپ نے اپنی اونٹنی پر کجاوا باندھنے کا حکم دیا تو کجاوا باندھا گیا پھر آپ وادی میں آئے آپ نے لوگوں کو خطبہ دیا اور فرمایا: بے شک تمھارے خون اور مال تم پر ہیں' جس طرح آج کا دن' اس شہر(مکہ)میں اور اس مہینے(ذوالحجہ)میں حرام ہے۔خبردار، جاہلیت کی ہر چیز میرے قدموں کے نیچے روندی ہوئی ہے جاہلیت میں ہونے والے(مقتولین)کا خون کالعدم ہے۔میں اپنے خونوں میں سے ابن ربیعہ بن الحارث کا خون سب سے پہلے کالعدم(معاف)قرار دیتا ہوں۔وہ بنو سعد میں دودھ پیتے بچے تھے جنھیں ہذیل(قبیلے والوں)نے قتل کردیا تھا اور جاہلیت کا سود باطل ہے اور سب سے پہلے میں عباس بن عبدالمطلب کے سود کو باطل قرار دیتا ہوں۔ پس عورتوں کے بارے میں اللہ سے ڈرو۔تم نے انھیں اللہ کی امان میں حاصل کیا ہے اور اللہ کے کلام سے ان کی شرم گاہوں(عزتوں)کو حلال کیا ہے۔تمھارا ان پر یہ حق ہے کہ وہ تمھارے بستر پر اسے نہ بٹھائیں جسے تم ناپسند کرتے ہو۔اگر وہ ایسا کرگزریں تو انھیں ہلکی مار مارو۔ اوران کا تم پر یہ حق ہے کہ انھیں اچھے طریقے سے کھانا پینا اور کپڑے دو۔اور میں تم میں اللہ کی کتاب چھوڑ کر جارہا ہوں اگر تم اسے مضبوطی سے پکڑ لو گے تو کبھی گمراہ نہیں ہوگے۔اور تم سے میرے بارے میں پوچھا