کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 360
(بھی)آپ کے ساتھ روزہ رکھے ہوئے تھے۔آپؐ سے کہا گیا: یارسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!لوگوں پر روزہ رکھنا سخت مشکل ہے تو آپ نے عصر کے بعد پانی کا پیالہ منگوایا پھر(اسے)پی لیا اور لوگ دیکھ رہے تھے۔بعض لوگوں نے روزہ افطار کر لیا اور بعض نے افطار نہ کیا۔جب آپ کو یہ خبر پہنچی کہ لوگ روزے سے ہیں تو آپ نے فرمایا: یہ لوگ نافرمان ہیں۔ (٦٩٥)عَنْ عَائِشَۃَ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یُقَبِّلُ وَھُوَ صَائِمٌ، وَلٰـکِنْ کَانَ أَمْلَکَکُمْ لِإِرْبِہٖ۔صحیح [1] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزے کی حالت میں(اپنی بیوی کا)بوسہ لیتے تھے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم تم سب سے زیادہ اپنی خواہشات پر قابو رکھنے والے تھے۔ (٦٩٦)عَنْ عَائِشَۃَ وَأُمِّ سَلَمَۃَ زَوْجَيِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَتَا :إِنْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَیُصْبِحُ جُنُبًا مِنْ جِمَاعٍ غَیْرَ احْتِلاَمٍ فِيْ رَمَضَانَ، ثُمَّ یَصُوْمُ ذٰلِکَ الْیَوْم۔صحیح [2] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ عائشہ اور زوجہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا دونوں سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں احتلام کے بغیر، جماع کرنے کے بعد(نہائے بغیر)صبح کرتے تھے پھر اس دن روزہ رکھتے تھے۔ (٦٩٧)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:احْتَجَمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَھُوَ مُحْرِمٌ صَائِمٌ۔صحیح [3] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے اور احرام کی حالت میں سینگی لگوائی۔ (٦٩٨)عَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِیْعَۃَ قَالَ:رَأَیْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مَالَا أُحْصِيْ، یَتَسَوَّکُ وَھُوَ صَائِمٌ۔[4] سیدنا عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کئی دفعہ روزے کی حالت میں مسواک کرتے دیکھا ہے۔
[1] متفق علیہ ،أبوداود :٢٣٨٢، مسلم:٦٥/١١٠٦من حدیث أبي معاویۃ الضریر، والبخاري:١٩٢٧من حدیث إبراھیم النخعي بہ۔[السنۃ :١٧٤٨] [2] صحیح، مالک(١/٢٨٩، ٢٩٠وروایۃ أبي مصعب :٧٧٩)مسلم:٧٨/١١٠٩من حدیث مالک بہ ولہ طریق آخر عندالبخاري :١٩٢٥، ١٩٢٦۔[السنۃ:١٧٥١] [3] ضعیف، علي بن الجعد:٢٩٩٤، أبوداود:٢٣٧٣ والترمذي:٧٧٧ من حدیث یزید بہ وقال:’’حسن صحیح‘‘ وللحدیث شواھد ضعیفۃ۔[السنۃ:١٧٥٨] [4] ضعیف، الترمذي:٧٢٥، عاصم بن عبیداللّٰه ضعیف کما فی التقریب(٣٠٦٥)۔[السنۃ:١٧٥٧]