کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 338
قَائِمًا فَاتَمُّوْا لِاَنْفُسِھِمْ ثُمَّ انْصَرَفُوْا وَ صَفَّوا وَ جَاہَ الْعَدُوِّ وَ جَائَ تْ الطَّائِفَۃُ الْاُخْرٰی، فَصَلَّی لَھُمُ الرَّکْعَۃَ الَّتِيْ بَقِیَتْ ثُمَّ ثَبَتَ جَالِسًا وَ اَتَمُّوْا لِاَنْفُسِھِمْ، ثُمَّ سَلَّمَ بِھِمْ۔صحیح صالح بن خوات(تابعی رحمہ اللہ)نے اس صحابی سے یہ روایت بیان کی ہے جس نے غزوۂ رقاع والے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز خوف پڑھی تھی۔ایک گروہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صف بنالی اور دوسرا گروہ دشمنوں کے مقابلے میں کھڑا رہا۔آپ نے اپنی صف والوں کو ایک رکعت پڑھائی اور کھڑے رہے۔ وہ بقیہ(رکعت)پوری کرکے دشمن کے مقابلے میں جا کر صف آرا ہوگئے۔دوسرا گروہ آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں(اپنی)باقی ایک رکعت پڑھائی پھر آپ بیٹھے رہے۔انھوں نے اپنی بقیہ رکعت پوری کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے(آخر میں)انھیں سلام پھرا دیا۔ نمازِ جمعہ اور خطبہ ٔ جمعہ (۶۳۴)عَن اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یُصَلِّی الْجُمُعَۃَ حِیْنَ تَمِیْلَ الشَّمْسُ۔صحیح[1] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز جمعہ اس وقت پڑھتے تھے جب سورج ڈھل جاتاتھا۔ (۶۳۵)عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ یَخْطُبُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ خُطْبَتَیْنِ قَائِمًا، یَفْصِلُ بَیْنَھُمَا بِجُلُوْسٍ۔[2] جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن کھڑے ہو کر دو خطبے دیتے تھے۔ان کے درمیان بیٹھ کو دونوں میں فرق کرتے تھے۔ (۶۳۶)عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کُنْتُ أُصَلِّيْ مَعَ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَکَانَتْ صَلاَتُہٗ قَصْدًا، وَخُطْبَتُہٗ قَصْدًا۔صحیح[3]
[1] البخاري، الجمعۃ باب وقت الجمعۃ إذا زالت الشمس:۹۰۴۔[السنۃ:۱۰۶۶] [2] صحیح، الشافعي فی الأم ۱/ ۱۹۹ إبراھیم بن محمد ضعیف جدًا وللحدیث شواھد انظر الحدیث الآتي :۶۳۷۔ [3] صحیح، الترمذي:۵۰۷ ، مسلم: ۸۶۶ من حدیث أبی الأحوص بہ۔[السنۃ:۱۰۷۷]