کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 331
نماز کم ہوگئی ہے یا آپ بھول گئے ہیں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(میرے خیال میں)ان(دونوں)میں سے کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔ اس نے کہا: ان میں سے کوئی بات تو ضرور ہوئی ہے اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کی طرف رخ کرکے فرمایا: کیا ذوالیدین نے سچ کہا ہے؟ لوگوں نے کہا: جی ہاں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی باقی نماز پوری کی پھر بیٹھے بیٹھے سلام کے بعد دو سجدے کرلیے۔ (۶۱۲)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صَلَّی الظُّھْرَ خَمْسًا، فَقِیْلَ لَہٗ: أَزِیْدَ فِی الصَّلاَۃِ؟ فَقَالَ:وَمَا ذَاکَ؟ قَالُوْا: صَلَّیْتَ خَمْسًا، فَسَجَدَ سَجْدَتَیْنِ بَعْدَ مَا سَلَّمَ۔صحیح[1] سیدنا عبداللہ(بن مسعود)رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ ظہر کی پانچ رکعتیں پڑھ لیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کیا نماز زیادہ ہوگئی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا ہوا ہے؟ لوگوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانچ رکعتیں پڑھی ہیں۔پس آپ نے سلام کے بعد دوسجدے کئے۔ (۶۱۳)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ بُحَیْنَۃَ أَنَّہٗ قَالَ:إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَامَ مِنَ اثْنَتَیْنِ مِنَ الظُّھْرِ فَلَمْ یَجْلِسْ فِیْھِمَا، فَلَمَّا قَضٰی صَلاَتَہٗ سَجَدَ سَجْدَتَیْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ بَعْدَ ذٰلِکَ۔صحیح[2] سیدنا عبداللہ بن بحینہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی دو رکعتوں پر بیٹھنے کے بجائے اٹھ کھڑے ہوئے۔جب آپ نے نماز ختم کی تو دو سجدے کئے پھر اس کے بعد آپ نے سلام پھیرا۔ تلاوت اور سجدئہ تلاوت (۶۱۴)عَنْ قَتَادَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:سُئِلَ أَنَسٌ رضی اللّٰہ عنہ:کَیْفَ کَانَتْ قِرَائَ ۃُ النَّبِيِّا؟ فَقَالَ:کَانَتْ مَدًّا، ثُمَّ قَرَأَ: بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ، یَمُدُّ بِبِسْمِ اللّٰہِ، وَیَمُدُّ بِالرَّحْمٰنِ، وَیَمُدُّ بِالرَّحِیْمِ۔صحیح[3]
[1] صحیح البخاري، السھو باب إذا صلٰی خمسًا:۱۲۲۶ مسلم :۵۷۲/۹۱ من حدیث شعبۃ بہ۔ [2] متفق علیہ، مالک(۱/۹۶، ۹۷، روایۃ أبي مصعب :۴۸۱)البخاري :۱۲۲۵ من حدیث مالک، ومسلم:۵۷۰ من حدیث یحي بن سعید بہ۔ [3] صحیح البخاري، فضائل القرآن باب مدالقراء ۃ: ۵۰۴۶۔