کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 312
کر دو ہلکی رکعتیں پڑھتے پھر آپ اپنی دائیں کروٹ(اس وقت تک)لیٹ جاتے حتیٰ کہ آپ کے پاس مؤذن اقامت کے لیے آجاتا۔پھر(نماز پڑھانے کے لیے)چلے جاتے۔بعض(راویوں)نے بعض(راویوں)پر روایت کے الفاظ میں کمی وبیشی کی ہے۔ (۵۶۷)عَن مَسْرُوْقٍ قَالَ:سَأَلْتُ عَائِشَۃَ عَنْ صَلَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، بِاللَّیْلِ فَقَالَ سَبْعٌ وَتِسْعٌ وَإِحْدٰی عَشْرَۃَ سِوٰی رَکْعَتَیِ الْفَجْرِ۔صحیح[1] سیدنا مسروق(تابعی رحمہ اللہ)فرماتے ہیں کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: فجرکی دو رکعتوں کے علاوہ(آپ)سات، نو اور گیارہ(رکعتیں پڑھتے تھے)۔ (۵۶۸)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَبَّاسٍ:أَنَّہٗ بَاتَ عِنْدَ مَیْمُوْنَۃَ زَوْجِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَھِيَ خَالَتُہٗ قَالَ:فَاضْطَجَعْتُ فِيْ عَرْضِ الْوِسَادَۃِ، وَاضْطَجَعَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَأَھْلُہٗ فِيْ طُوْلِھَا، فَنَامَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، حَتّٰی إِذَا انْتَصَفَ اللَّیْلُ، أَوْقَبْلَہٗ بِقَلِیْلٍ أَوْبَعْدَہٗ بِقَلِیْلٍ، اسْتَیْقَظَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَجَلَسَ یَمْسَحُ النَّوْمَ عَنْ وَجْھِہٖ۔بِیَدَیْہِ، ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ الْآیَاتِ الْخَوَاتِمَ مِنْ سُوْرَۃِ آلِ عِمْرَانَ، ثُمَّ قَامَ إِلٰی شَنٍّ مُعَلَّقَۃٍ، فَتَوَضَّأَ مِنْھَا فَأَحْسَنَ الْوُضُوْئَ، ثُمَّ قَامَ یُصَلِّيْ۔قَالَ عَبْدُاللّٰہِ: فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ ثُمَّ ذَھَبْتُ فَقُمْتُ إِلٰی جَنْبِہٖ، فَوَضَعَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَدَہُ الْیُمْنٰی عَلٰی رَأْسِيْ، فَأَخَذَ بِأُذُنِی الْیُمْنٰی یَفْتِلُھَا، فَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ رَکْعَتَیْنِ۔ثُمَّ أَوْتَرَ ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتّٰی جَآئَ ہُ الْمُؤَذِّنُ، فَقَامَ وَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ خَفِیْفَتَیْنِ، ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّی الصُّبْحَ))۔صحیح[2] سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا بیان فرماتے ہیں کہ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ میمونہ( رضی اللہ عنہا)کے پاس(گھر میں)رات گزاری۔وہ آپ کی خالہ تھیں۔وہ(ابن عباس)فرماتے ہیں کہ میں تکیے کی چوڑائی میں لیٹ گیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی بیوی(میری خالہ)تکیے کی لمبائی میں لیٹ گئے۔پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آدھی رات یا کم وبیش سوتے رہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم(تقریباً آدھی رات کے وقت)اٹھ بیٹھے۔آپ اپنے دونوں ہاتھوں کو چہرے پر پھیرتے ہوئے نیند کو دور کررہے تھے۔پھر آپ نے سورۂ آل عمران کی آخری دس آیتیں پڑھیں۔پھر آپ ایک لٹکی ہوئی(پانی کی)مشک کے
[1] صحیح البخاري، التھجد باب کیف صلاۃ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم وکم کان النبي ا یصلي باللیل:۱۱۳۹۔[السنۃ: ۹۰۳] [2] متفق علیہ، مالک فی الموطأ(۱؍ ۱۲۱، ۱۲۲، روایۃ أبي مصعب:۲۹۶)البخاري: ۱۸۳ومسلم:۱۸۲/۷۶۳ من حدیث مالک بہ۔[السنۃ:۹۰۴]