کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 304
(۵۴۳)عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:رَأَیْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا سَجَدَ وَضَعَ رُکْبَتَیْہِ قَبْلَ یَدَیْہِ، وَإِذَا نَھَضَ رَفَعَ یَدَیْہِ قَبْلَ رُکْبَتَیْہِ۔[1] سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ نے جب سجدہ کیا تو اپنے دونوں گھٹنے دونوں ہاتھوں سے پہلے رکھے اور جب اٹھے تو گھٹنوں سے پہلے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے۔ (۵۴۴)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( أُمِرْتُ أَنْ أَسْجُدَ عَلٰی سَبْعَۃِ أَعْضَائٍ:عَلَی الْجَبْھَۃِ، وَأَشَارَ بِیَدِہٖ إِلَیْہِ، وَالْیَدَیْنِ، وَالرُّکْبَتَیْنِ، وَأَطْرَافِ الْقَدَمَیْنِ، وَلَا أَکَفَّ الثَّوْبَ، وَلَا الشَّعْرَ))۔صحیح[2] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے(نماز میں)سات اعضا پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیشانی پر اور اپنے ہاتھ کے ساتھ اس(پیشانی)کی طرف اشارہ کیا، دونوں ہاتھوں، دو گھٹنوں اور قدموں کے کناروں پر(سجدے کا حکم دیا گیا ہے)اور یہ حکم(بھی)دیا گیا ہے کہ میں(نماز میں)نہ اپنا کپڑا لپیٹوں اور نہ بال۔ (۵۴۵)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَقُوْلُ بَیْنَ السَّجْدَتَیْنِ:(( اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ، وَارْحَمْنِيْ، وَاھْدِنِيْ، وَعَافِنِيْ، وَارْزُقْنِيْ))۔[3] سیدناابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دوسجدوں کے درمیان اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ وَارْحَمْنِيْ وَاھْدِنِيْ وَعَافِنِيْ وَارْزُقْنِيْ پڑھتے تھے۔ (۵۴۶)عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَیْرِثِ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّہٗ رَأَی النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا کَانَ فِيْ وِتْرٍ مِنْ صَلاَتِہٖ؛ لَمْ یَنْھَضْ حَتّٰی یَسْتَوِيَ قَاعِدًا۔صحیح[4] سیدنا مالک بن الحویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنی نماز کی طاق رکعت(پہلی یا
[1] إسنادہ ضعیف، أبوداود: ۸۳۸ من حدیث یزید بن ھارون بہ وقال الترمذي:’’حسن غریب،، شریک القاضي مدلس وعنعن۔ [2] متفق علیہ، البخاري:۸۱۲ عن معلٰی بن أسد، مسلم :۴۹۰ من حدیث وھیب بن خالد بہ۔ [3] إسنادہ ضعیف، أبوداود:۸۵۰، الترمذي:۲۸۴ من حدیث زید بن حباب بہ، حبیب بن أبي ثابت مدلس وعنعن ولہ شاھد في صحیح مسلم دون ذکر: بین السجدتین۔ [4] صحیح، أبوداود:۸۴۴، البخاري، الأذان باب من استویٰ قاعدًا في وتر من صلاتہ ثم نھض: ۸۲۳ من حدیث ھشیم عن خالد بہ۔