کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 30
لَھَبٍ ﴾ وَقَدْ تَبَّ۔ھٰکَذَا قَرَأَھَا اْلأَعْمَشُ یَوْمَئِذٍ۔صحیح
ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب:
﴿وَأَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ اْلأَقْرَبِیْنَ ﴾(سورۃ الشعرآء:۲۱۴)
’’اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیں۔‘‘
نازل ہوئی اور ان میں سے مخلص لوگوں کو ڈرائیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے حتیٰ کہ صفا(مکہ کی ایک پہاڑی)پر چڑھے اور بلند آواز دی ’’ہائے صبح‘‘
لوگوں نے کہا: یہ کون ہے؟ پھر وہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اکٹھے ہوگئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمھارا کیا خیال ہے، اگر میں تمھیں بتاؤں کہ اس پہاڑی کے کونے سے گھوڑے(اور ان کے حملہ آور سوار)آنے والے ہیں(تو)کیا تم میری تصدیق کروگے۔‘‘لوگوں نے کہا: ’’ہمارے تجربے میں آپ کا کوئی جھوٹ نہیں آیا،، تو آپ نے فرمایا: ’’میں تمھیں شدید عذاب سے پہلے ڈرانے والا ہوں،، ابولہب بولا: ’’تو تباہ ہو جائے کیا تونے ہمیں اس لیے جمع کیا تھا،،؟ پھر اٹھ کھڑا ہوا تو اللہ نے ﴿تَـبَّتْ یَدَآ اَبِیْ لَھَبٍ﴾ ابولہب کے دونوں ہاتھ تباہ اور ہلاک ہوگئے(والی سورت)نازل فرمائی۔اور ابولہب تباہ اور ہلاک ہوگیا۔(اس حدیث کے ایک راوی سلیمان)اعمش نے اس دن اسی طرح پڑھا تھا۔
(۲۷)عَن قَبِیْصَۃَ بْنِ الْمُخَارِقِ وَزُھَیْرِ بْنِ عَمْرٍو قَالَا: لَمَّا نَزَلَتْ:﴿وَأَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ الْاَقْرَبِیْنَ ﴾ انْطَلَقَ نَبِيُّ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِلٰی رَضْمَۃٍ مِنْ جَبَلٍ فَعَلَا أَعْلَاھَا حَجَرًا ثُمَّ نَادٰی:((یَابَنِيْ عَبْدِمَنَافٍ إِنَّمَا مَثَلِيْ وَمَثَلُکُمْ کَمَثَلِ رَجُلٍ رَأَی الْعَدُوَّ؛ فَانْطَلَقَ یَرْبَأُ أَھْلَہٗ، فَخَشِيَ أَنْ یَسْبِقُوْہُ فَجَعَلَ یَھْتِفُ یَا صَبَاحَاہُ))۔صحیح[1]
قبیصہ بن مخارق رضی اللہ عنہ اور زہیر بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب ﴿وَاَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ الْاَقْرَبِیْنَ﴾ نازل ہوئی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم(صفا)پہاڑی کی ایک بڑی چٹان کے سب سے اونچے پتھر پر چڑھے پھر آواز دی:’’اے بنی عبدمناف! میری اور تمھاری مثال اس آدمی کی ہے جس نے دشمن کو دیکھا پھر وہ اپنے اہل وعیال کو بچانے کے لیے چلا۔اسے ڈر ہوا کہ کہیں دشمن پہلے نہ پہنچ جائے تو وہ اونچی آواز سے پکارنے لگا۔‘‘ہائے صبح،،
(۲۸)أَنَّ اَبَاھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ: قَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم حِیْنَ أَنْزَلَ اللّٰہُ ﴿ وَأَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ [2]
[1] صحیح مسلم، الإیمان باب في قولہ تعالٰی وأنذر عشیرتک الأقربین ح ۲۰۷۔
[2] صحیح البخاري، التفسیر، سورۃ الشعراء ح ۴۷۷۱و مسلم(۲۰۶)[السنۃ:۳۷۴۴]۔