کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 296
دور رکھا اور کندھوں کے برابر اپنی دونوں ہتھیلیاں(زمین پر)رکھیں۔پھر سر اٹھایا حتیٰ کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پر پہنچ گئی حتیٰ کہ آپ(ان رکعات سے)فارغ ہوگئے۔ پھر بیٹھے تو بایاں پاؤں پھیلایا اور دائیں پاؤں کا سینہ قبلے کی طرف کردیا اور دائیں ہتھیلی دائیں گھٹنے پر اور بائیں ہتھیلی بائیں گھٹنے پر رکھی اور اپنی(شہادت والی)انگلی سے اشارہ کیا۔ (۵۱۸)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَفْتَتِحُ الصَّلاَۃَ بِالتَّکْبِیْرِ، وَالْقِرَائَ ۃِ بِالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ، وَکَانَ إِذَا رَکَعَ لَمْ یُشْخِصْ رَأْسَہٗ وَلَمْ یُصَوِّبْہُ، وَلٰکِنْ بَیْنَ ذٰلِکَ، وَکَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَہٗ مِنَ الرُّکُوْعِ لَمْ یَسْجُدْ حَتّٰی یَسْتَوِيَ قَائِمًا وَکَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَہٗ مِنَ السُّجُوْدِ لَمْ یَسْجُدْ حَتّٰی یَسْتَوِيَ قَاعِدًا، وَکَانَ إِذَا جَلَسَ یَفْرِشُ رِجْلَہُ الْیُسْرٰی وَیَنْصِبُ رِجْلَہُ الْیُمْنٰی، وَکَانَ یَقُوْلُ(( فِيْ کُلِّ رَکْعَتَیْنِ التَّحِیَّاتُ))وَکَانَ یَنْھٰی عَنْ عَقِبِ الشَّیْطَانِ وَعَنْ فِرْشَۃِ السَّبُعِ، وَکَانَ یَخْتِمُ الصَّلاَۃَ بِالتَّسْلِیْمِ۔صحیح[1] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر کے ساتھ نماز شروع کرتے اور قراء ت الحمدللہ رب العالمین سے شروع کرتے تھے۔آپ جب رکوع کرتے تو نہ سربہت جھکادیتے اور نہ اسے بہت بلند کردیتے بلکہ درمیانہ رکھتے تھے اور آپ جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اس وقت تک سجدہ نہ کرتے جب تک سیدھے کھڑے نہ ہوجاتے اور جب سجدوں سے سر اٹھاتے تو اس وقت تک سجدہ نہ کرتے جب تک سیدھے نہ بیٹھ جاتے اور جب(دو رکعتوں پر)بیٹھتے تو بایاں پاؤں بچھاتے اور دایاں کھڑا کردیتے اور فرماتے کہ(عام طور پر)ہر دو رکعتوں میں التحیات ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم شیطان کے بیٹھنے اور درندوں کی طرح(زمین پر)بچھ جانے سے منع فرماتے تھے اور آپ اپنی نماز کو تسلیم کے ساتھ ختم کرتے تھے۔ (۵۱۹)عَنْ قَبِیْصَۃَ بْنِ ھُلْبٍ عَنْ أَبِیْہِ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَؤُمُّنَا، فَیَأْخُذُ شِمَالَہٗ بِیَمِیْنِہٖ۔[2] سیدنا ہلب(الطائی)رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں(نماز میں)امامت کراتے تھے تو اپنا بایاں ہاتھ دائیں ہاتھ سے پکڑ لیتے تھے۔
[1] صحیح، أخرجہ أبوداود: ۷۸۳، مسلم:۴۹۸ من حدیث حسین المعلم بہ۔ [2] حسن، الترمذي: ۲۵۶ وروی أحمد ۵/۲۲۲ بإسنادہ عن سماک وفیہ:رأیت النبي ا یضع ھٰذہ علٰی صدرہ یعني فی الصلٰوۃ وسندہ حسن۔