کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 295
جماعت کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے(اس سے معلوم ہوا کہ محمد بن عمرو بن عطاء، ابوحمید الساعدی اور صحابۂ کرام مجلس میں بذات خود موجود تھے۔یہ حدیث بالکل صحیح ہے اور صحیح بخاری میں موجود ہے۔والحمدللہ)ہم(محمد، عمرو بن عطاء وغیرہ)نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا تذکرہ کیا تو ابوحمید الساعدی نے فرمایا:میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کو یاد رکھنے والا ہوں۔میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ جب تکبیر کہتے تو اپنے دونوں ہاتھ کندھوں تک بلند کرتے اور جب رکوع کرتے تو مضبوطی سے گھٹنوں کو پکڑتے۔پھر اپنی پیٹھ کو برابر کرتے۔پھر جب سر اٹھاتے تو اس طرح کھڑے ہوجاتے کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پہنچ جاتی۔پھر جب سجدہ کرتے تو اپنے ہاتھ(زمین پر)رکھتے نہ تو انھیں(بالکل)بچھا دیتے اور نہ انھیں(بہت زیادہ)سکیڑ کر رکھتے۔اور اپنے پاؤں کی انگلیاں قبلہ رخ کرتے اور جب آخری رکعت میں بیٹھتے تو بایاں پاؤں آگے کر کے نکال دیتے اور دایاں کھڑا کرتے اور اپنی سرین پر بیٹھ جاتے تھے۔ (۵۱۷)عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَہْلٍ قَالَ:اجْتَمَعَ أَبُوْحُمَیْدٍ وَأَبُوْاُسَیْدٍ وَسَہْلُ بْنُ سَعْدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَۃَ، فَذَکَرُوْا صَلاَۃَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَقَالَ اَبُوْحُمَیْدٍ أَنَا أَعْلَمُکُمْ بِصَلاَۃِ النَّبِيِّا، فَذَکَرَ بَعْضَ ھٰذَا، قَالَ:ثُمَّ رَکَعَ فَوَضَعَ یَدَیْہِ عَلٰی رُکْبَتَیْہِ کَأَنَّہٗ قَابِضٌ عَلَیْھِمَا، وَوَتَّرَ یَدَیْہِ فَتَجَافَا عَنْ جَنْبَیْہِ، وَقَالَ:ثُمَّ سَجَدَ فَأَمْکَنَ أَنْفَہٗ وَجَبْھَتَہٗ، وَنَحّٰی یَدَیْہِ عَنْ جَنْبَیْہِ، وَوَضَعَ کَفَّیْہِ حَذْوَ مَنْکِبَیْہِ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہٗ حَتّٰی رَجَعَ کُلُّ عَظْمٍ فِيْ مَوْضِعِہٖ حَتّٰی فَرَغَ، ثُمَّ جَلَسَ فَافْتَرَشَ رِجْلَہُ الْیُسْرٰی، وَ اَقْبَلَ بِصَدْرِ الْیُمْنٰی عَلٰی قِبْلَتِہٖ، وَوَضَعَ کَفَّہُ الْیُمْنٰی عَلٰی رُکْبَتِہِ الْیُمْنٰی وَکَفَّہُ الْیُسْرٰی عَلٰی رُکْبَتِہِ الْیُسْرٰی ، وَاَشَارَ بِأَصْبَعِہٖ۔[1] سیدنا عباس بن سہل(تابعی رحمہ اللہ)سے روایت ہے کہ(ایک جگہ)ابوحمید، ابواسید، سہل بن سعد اور محمد بن مسلمہ اکٹھے ہوئے تو انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا ذکر کیا۔ابوحمیدنے کہا: میں تم سب سے زیادہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کو جانتا ہوں۔ پھر راوی نے یہ بعض روایت بیان کی اور کہا: پھر آپ نے رکوع کیا تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے گھٹنوں پر رکھے گویا کہ آپ نے انھیں پکڑ رکھا ہے اور ہاتھوں کو کمان کی طرح کرکے اپنے پہلوؤں سے دور کیا اور کہا: پھر سجدہ کیا تو(زمین پر)خوب اچھی طرح ناک اور پیشانی لگائی اور اپنے ہاتھوں کو پہلوؤں سے
[1] صحیح، أخرجہ أبوداود:۷۳۴ وقال الترمذي: ’’حسن صحیح،، و صححہ ابن خزیمۃ وابن حبان وغیرھما۔