کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 287
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جنبی ہوتے اور غسل کرتے تو میرے غسل کرنے سے پہلے ہی میرے ساتھ لیٹ کر گرمی حاصل کرتے تھے۔ (۴۹۵)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:لَقِیَنِيْ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَأَنَا جُنُبٌ، فَأَخَذَ بِیَدِيْ فَمَشَیْتُ مَعَہٗ حَتّٰی قَعَدَ، فَانْسَلَلْتُ فَأَتَیْتُ الرَّحْلَ فَاغْتَسَلْتُ ثُمَّ جِئْتُ وَھُوَ قَاعِدٌ فَقَالَ:(( أَیْنَ کُنْتَ یَااَبَاھِرٍّ؟))فَقُلْتُ لَہٗ، فَقَالَ:(( سُبْحَانَ اللّٰہِ إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا یَنْجُسُ))۔صحیح[1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے ملے اور میں جنبی تھا تو آپ نے میرا ہاتھ پکڑ لیا۔پھر میں آپ کے ساتھ چلنے لگا۔جب آپ بیٹھے تو میں کھسک گیا اور گھر آکر غسل کیا۔پھر جب میں(دوبارہ)آیا تو آپ بیٹھے ہوئے تھے۔آپ نے فرمایا: اے ابوہریرہ! تم کہاں تھے؟ میں نے بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سبحان اللہ! بے شک مسلمان نجس نہیں ہوتا۔ (۴۹۶)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کُنْتُ أَشْرَبُ وَأَنَا حَائِضٌ فَأُنَاوِلُہُ النَّبِيَّا، فَیَضَعُ فَاہُ عَلٰی مَوْضِعِ فِيَّ، وَأَتَعَرَّقُ الْعَرْقَ فَیَتَنَاوَلُہٗ، فَیَضَعُ فَاہُ فِيْ مَوْضِعِ فِيَّ۔صحیح[2] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں حالت حیض میں پانی پیتی تھی۔پھر(پانی کا برتن)نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دے دیتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں منہ رکھتے جہاں میں نے منہ رکھا تھا اور گوشت کھاتی پھر(باقی)آپ کو دے دیتی تو آپ منہ وہاں رکھتے جہاں میں نے منہ رکھا تھا۔ (۴۹۷)عَنْ عَائِشَۃَ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَّتَّکِئُ فِيْ حِجْرِيْ وَأَنَا حَائِضٌ، ثُمَّ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ۔صحیح[3] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میری گود میں تکیہ لگائے ہوتے تھے حالانکہ میں حائضہ ہوتی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پڑھتے تھے۔ (۴۹۸)عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم طَافَ عَلٰی نِسَائِہٖ فِيْ غُسْلٍ وَاحِدٍ۔صحیح[4] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تمام بیویوں کے پاس گئے اور(بعد میں)ایک غسل کیا۔
[1] صحیح البخاري، الغسل باب الجنب یخرج ویمشي فی السوق وغیرہ:۲۸۵ مسلم:۳۷۱ من حدیث حمید الطویل بہ وسقط منہ بکیر بن عبداللّٰه ، انظر النکت الظراف: ۱۴۶۴۸۔ [2] صحیح مسلم، الحیض: ۳۰۰ من حدیث وکیع بہ۔[السنۃ:۳۲۱] [3] صحیح البخاري، الحیض باب قراء ۃ الرجل في حجر امرأتہ: ۲۹۷ مسلم: ۳۰۱ من حدیث منصور بہ۔ [4] صحیح، أخرجہ أبوداود: ۲۱۸ وللحدیث طرق کثیرۃ۔