کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 286
(۴۹۱)عَنْ أَبِيْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِيِّ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قِیْلَ:یَا رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم !أَنَتَوَضَّأُمِنْ بِئْرِ بُضَاعَۃَ؟ وَھِيَ بِئْرٌ یُلْقٰی فِیْھَا الْحِیَضُ وَلَحْمُ الْکِلاَبِ وَالنَّتِنُ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( إِنَّ الْمَائَ طَھُوْرٌ وَلَا یُنَجِّسُہٗ شَيْء ٌ))۔[1]
سیدنا ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کہا گیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!کیا ہم بضاعہ کے کنویں(کے پانی)سے وضو کرسکتے ہیں؟ اس کنویں میں حیض کے کپڑے، کتوں کا گوشت اور گندی چیزیں(بھی کبھی کبھار)گرجاتی تھیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک پانی پاک ہے اسے کوئی چیز ناپاک نہیں کرتی(الا یہ کہ اس کا رنگ، بو یا مزہ بدل جائے)۔
وضو اور غسل سے پہلے
(۴۹۲)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا أَرَادَ أَنْ یَّنَامَ وَھُوَ جُنُبٌ؛ یَتَوَضَّأُوُضُوْئَہٗ لِلصَّلَاۃِ۔وَھُوَ إِذَا أَرَادَ أَنْ یَّأْکُلَ أَوْ یَشْرَبَ یَغْسِلُ یَدَیْہِ، ثُمَّ یَأْکُلُ أَوْ یَشْرَبُ۔صحیح[2]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سونے کا ارادہ کرتے اور آپ جنبی ہوتے تو نماز والا وضو کرتے تھے اور جب کھانے یا پینے کا ارادہ کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ دھوتے تھے پھر کھاتے یا پیتے تھے۔
(۴۹۳)عَنْ عَائِشَۃَ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ یَّأْکُلَ أَوْ یَنَامَ تَوَضَّأَ، یَعْنِيْ وَھُوَ جُنُبٌ۔[3]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب جنبی ہوتے اور کھانے یا سونے کا ارادہ کرتے تو(پہلے)وضو کرتے تھے۔
(۴۹۴)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَجْنِبُ فَیَغْتَسِلُ، ثُمَّ یَسْتَدْفِيْ بِيْ قَبْلَ أَنْ اَغْتَسِلَ۔[4]
[1] حسن، أبوداود: ۶۶ من حدیث أبي أسامۃ بہ وحسنہ الترمذي: ۶۶ وصححہ أحمد وابن معین والحاکم وغیرھم۔[السنۃ:۲۸۳]
[2] صحیح مسلم، الحیض باب جواز نوم الجنب: ۳۰۵ من حدیث الزھري بہ مختصرًا۔[السنۃ:۲۶۶]
[3] صحیح، أخرجہ أبوداود: ۲۲۴ ، مسلم :۲۲/۳۰۵ من حدیث شعبۃ بہ۔
[4] ضعیف، علي بن الجعد: ۲۲۸۶، ابن ماجہ :۵۸۰ من حدیث شریک والترمذي:۱۲۳ من حدیث حریث بہ وحریث بن أبي مطر ضعیف۔