کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 28
(عورتوں)کے لیے راستہ بنادیا ہے۔
شادی شدہ(زانی یا زانیہ کی سزا)سو کوڑے اور پتھروں سے رجم کرنا ہے اور غیر شادی شدہ(زانی یا زانیہ کی سزا)سو کوڑے اور ایک سال کی جلاوطنی ہے۔
(۲۴)کَانَ یَعْلَی بْنُ اُمَیَّۃَ یَقُوْلُ:لَیْتَنِيْ أَرٰی رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:حِیْنَ یُنْزَلُ عَلَیْہِ۔قَالَ:فَبَیْنَا النَّبِيُّ ا بِالْجِعِرَّانَۃِ وَعَلَیْہِ ثَوْبٌ قَدْ أُظِلَّ بِہٖ، مَعَہٗ فِیْہِ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِہٖ؛ إِذْجَائَ ہٗ أَعْرَابِيٌّ عَلَیْہِ جُبَّۃٌ مُتَضَمِّخٌ بِطِیْبٍ، فَقَالَ:یَارَسُوْلَ اللّٰہِ کَیْفَ تَرٰ ی فِيْ رَجُلٍ أَحْرَمَ بِعُمْرَۃٍ فِيْ جُبَّۃٍ بَعْدَمَا تَضَمَّخَ بِطِیْبٍ؟ فَأَشَارَ عُمَرُ إِلٰی یَعْلٰی بِیَدِہٖ أَنْ تَعَالَ، فَجَائَ یَعْلٰی فَأَدْخَلَ رَأْسَہٗ، فَإِذَا النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُحْمَرُّ الْوَجْہِ یَغِطُّ کَذٰلِکَ سَاعَۃً ثُمَّ سُرِّيَ عَنْہُ، فَقَالَ:(( أَیْنَ الَّذِيْ سَأَلَنِيْ عَنِ الْعُمْرَۃِاٰنِفًا؟))فَالْتُمِسَ الرَّجُلُ فَأُتِيَ بِہٖ، فَقَالَ:(( أَمَّا الطِّیْبُ الَّذِيْ بِکَ فَاغْسِلْہُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ، وَأَمَّا الْجُبَّۃُ فَاَنْزِعْھَا، ثُمَّ اصْنَعْ فِيْ عُمْرَتِکَ کَمَا تَصْنَعُ فِيْ حَجِّکَ))صحیح[1]
یعلیٰ بن امیہ رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ کاش میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حالت میں دیکھوں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوتی ہے۔
ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جعرانہ میں تشریف فرماتھے۔آپ پر کپڑے کا سایہ کیا گیا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے کچھ لوگ موجود تھے۔اتنے میں ایک اعرابی(دیہاتی)آیا جس پر ایک جبہ(لمبی قمیص نما کپڑا)تھا جس پر خوشبو لگی ہوئی تھی۔اس اعرابی نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کا اس آدمی کے بارے میں کیا خیال ہے جس نے خوشبو لگانے کے بعد، عمرہ والے احرام میں قمیص پہن لی ہے؟ تو عمر رضی اللہ عنہ نے یعلیٰ کو ہاتھ سے اشارہ کیا کہ آؤ۔یعلیٰ نے آکر(خیمے)میں سر داخل کیا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ سرخ ہوچکا تھا اور خراٹوں جیسی آواز آرہی تھی۔کچھ وقت آپ کی یہی حالت رہی پھر موقوف ہوگئی تو آپ نے فرمایا: وہ(شخص)کہاں ہے جس نے ابھی عمرہ کے بارے میں مجھ سے پوچھا تھا؟
اس اعرابی کو تلاش کرکے لایا گیا تو آپ نے فرمایا:(اپنے احرام والی)خوشبو کو تین دفعہ دھولے اور جبے کو اتاردے۔پھر عمرہ میں وہی کر جو تو اپنے حج میں کرتا ہے۔
[1] صحیح البخاري، المغازي:باب غزوۃ الطائف:۴۳۲۹ و مسلم:۱۱۸۰۔