کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 272
جواب دے دیتے۔ آپ کی خوش خلقی اور خندہ پیشانی لوگوں میں عام تھی۔آپ گویا ان کے والد تھے۔سب لوگ حق میں آپ کے لیے ایک جیسے تھے۔آپ کی مجلس حیا ، بردباری، صبر اور امانت والی مجلس تھی۔اس میں آوازیں بلند نہ ہوتیں اور کسی کی عزت وآبرو پامال نہ ہوتی۔ایک دوسرے پر تقویٰ اور تواضع کی وجہ سے فضیلت ہوتی۔بڑوں کی عزت اور چھوٹوں پر رحم ہوتا۔ضرورت مند کو ترجیح دی جاتی اورمسافر کی خبرگیری کی جاتی۔ حسین رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے اپنے والد سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر ہمیشہ بشاشت طاری رہتی۔خوش اخلاق اور نرم خو تھے۔سخت مزاج اور کھردرے نہیں تھے۔نہ چیختے چلاتے اور نہ فحش باتیں کہتے۔نہ بہت زیادہ عیب نکالتے اور نہ بہت زیادہ تعریف کرتے۔فضول باتوں سے تغافل برتتے۔حسن سلوک کی امید والوں کو مایوس نہ کرتے۔آپ نے تین باتوں سے کوئی سروکار نہیں رکھا۔ریا، کثرت کی خواہش اور بے کار باتیں اور تین باتوں سے لوگوں کو چھوڑے رکھا۔کسی کی مذمت نہ فرماتے، عیب جوئی نہ کرتے اور اس کے رازوں کی تلاش میں نہ رہتے۔آپ وہی گفتگو فرماتے جس پر اجروثواب ملتا ہے۔آپ جب بات کرتے تو آپ کے صحابہ اس طرح خاموش ہوجاتے گویا ان کے سروں پر پرندے بیٹھے ہوئے ہیں۔جب آپ خاموش ہوتے تو وہ باتیں کرتے۔آپ کے سامنے کسی بات پر اختلاف نہ ہوتا۔جب کوئی بات کرتا تو سب اس کے لیے خاموش رہتے۔پہلے شخص کی بات پر سب توجہ دیتے۔ جب وہ ہنستے تو آپ ہنستے اور جب لوگ تعجب کرتے تو آپ تعجب کرتے۔اجنبی آدمی اگر سخت مزاجی یا تیزی سے باتیں کرتا تو آپ صبر کرتے حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ ایسے لوگوں کو لے آتے جو آپ سے سوالات کرتے اور آپ جوابات دیتے۔آپ فرماتے تھے: جب تم کسی حاجت مند کو دیکھو کہ اپنی ضرورت کی طلب میں ہے تو اس کی ضرورت پوری کرو۔آپ کسی کی تعریف قبول نہ کرتے سوائے شکریہ اور بدلۂ احسان کے۔آپ کسی کی بات نہ کاٹتے حتیٰ کہ وہ خود اپنی بات ختم کردیتا یا چلا جاتا۔ (۴۵۸)عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ:سَاَلْتُ أَبِيْ عَنْ دُخُوْلِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَقَالَ:إِذَا أَوٰی إِلٰی مَنْزِلِہٖ، فَسَاقَ الْحَدِیْثَ إِلٰی أَنْ قَالَ:کَانَ لَا یَجْلِسُ وَلَا یَقُوْمُ إِلاَّ بِذِکْرِ اللّٰہِ، وَلَا [1]
[1] ضعیف، أبوالشیخ ص۲۲۔۲۶ وانظر الحدیث السابق لعلتہ۔[السنۃ:۳۷۰۶]