کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 258
(۴۴۲)عَنْ أَنَسٍ رضى اللّٰه عنہ قَالَ:لَقَدْ مَشَیْتُ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مَرَّاتٍ بِخُبْزِ الشَّعِیْرِ وَإِھَالَۃٍ سَخِنَۃٍ، وَلَقَدْ سَمِعْتُہٗ یَقُوْلُ:(( مَا أَصْبَحَ بِآلِ مُحَمَّدٍ صَاعٌ مِنْ طَعَامٍ))وَإِنَّہُنَّ یَوْمَئِذٍ تِسْعٌ أَھْلِ بُیُوْتَاتٍ۔صحیح[1] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں کئی دفعہ باسی چربی اور جو کی روٹی لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاتا تھا۔میں(انس رضی اللہ عنہ)نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ آل محمد(صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں)کے پاس کھانے کا ایک صاع تک نہیں ہوتا تھا اور وہ ان دنوں نو گھر والیاں تھیں۔ (۴۴۳)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:أَتَتْ فَاطِمَۃُ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بِکِسْرَۃِ خُبْزِ شَعِیْرٍ فَقَالَ:((ھٰذَا أَوَّلُ طَعَامٍ أَکَلَہٗ أَبُوْکِ مُنْذُ ثلَاَثٍ))۔[2] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ فاطمہ، جو کی روٹی کا ایک ٹکڑا لے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں تو فرمایا: یہ پہلا کھانا ہے جو تیرے ابا نے تین دنوں سے کھایا ہے۔ (۴۴۴)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( لَقَدْ أُخِفْتُ فِی اللّٰہِ وَمَا یُخَافُ أَحَدٌ، وَلَقَدْ أُوْذِیْتُ فِي اللّٰہِ وَمَا یُؤْذٰی أَحَدٌ، وَلَقَدْ أَتَتْ عَلَيَّ ثلَاَثُوْنَ مِنْ بَیْنِ لَیْلَۃٍ وَیَوْمٍ، وَمَالِيْ وَلِبلِاَلٍ طَعَامٌ یَأْکُلُہٗ ذُوْکَبِدٍ؛ إِلاَّ شَيْئٌ یُوَارِیْہِ إِبْطُ بلِاَلٍ))۔[3] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے اللہ(پر ایمان لانے)سے ڈرایا گیا اور(آج کل)کسی کو بھی نہیں ڈرایا جاتا۔مجھے اللہ(پر ایمان لانے)سے تکلیف دی گئی اور آج کسی کو بھی تکلیف نہیں دی جاتی۔مجھ پر تیس دن و رات ایسے آئے کہ میرے اور بلال کے لیے ایسا کھانا نہیں ہوتا تھا جسے کوئی ذی روح کھائے سوائے اس چیز کے جسے بلال نے اپنی بغل میں چھپا رکھا ہوتا تھا۔ (۴۴۵)عَنْ عَمَرِو بْنِ الْحَارِثِ الْخُزَاعِيِّ أَخِيْ جُوَیْرِیَۃَ بِنْتِ الْحَارِثِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَ: لَا وَاللّٰہِ مَا تَرَکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عِنْدَ مَوْتِہٖ دِیْنَارًا وَلَادِرْھَمًا، وَلَا عَبْدًا، وَلَا أَمَۃً، وَلَا شَیْئًا؛ اِلاَّ بَغْلَتَہُ الْبَیْضَائَ وَسلِاَحًا، وَأَرْضًا تَرَکَھَا صَدَقَۃً۔صحیح[4]
[1] حسن، أبوالشیخ ص۲۷۸، ابن ماجہ: ۴۱۴۷ من حدیث قتادۃ بہ مختصرًا وللحدیث شواھد۔ [2] حسن، أبوالشیخ ص۲۶۴، أحمد(۳/۲۱۳ وفی الزھد ص۳۹)عن عبدالصمد بہ بدون ذکر محمد بن سیرین ولہ طریق آخر عند ابن سعد ۱/۴۰۰۔ [3] صحیح، أخرجہ الترمذي: ۲۴۷۲ صححہ ابن حبان: ۲۵۲۸۔[السنۃ:۴۰۸۰] [4] صحیح، أخرجہ علي بن الجعد: ۲۵۳۷ البخاري، الوصایا باب ۱ ح ۲۷۳۹ من حدیث زھیر بن معاویۃ بہ۔