کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 257
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں کے پاس جو کی روٹی بھی زیادہ نہیں ہوتی تھی۔ (۴۳۸)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَبِیْتُ اللَّیَالِيَ الْمُتَتَابِعَۃَ طَاوِیًا، وَأَھْلُہٗ لَا یَجِدُوْنَ عَشَائً، وَکَانَ أَکْثَرُ خُبْزِھِمْ خُبْزَ الشَّعِیْرِ۔[1] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے گھر والے لگاتار کئی راتیں بھوکے رہتے تھے۔کھانے کے لیے کچھ نہیں پاتے تھے۔آپ کی روٹی عام طور پر جو کی ہوتی تھی۔ (۴۳۹)عَنْ أَبِيْ طَلْحَۃَ قَالَ:شَکَوْنَا إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الْجُوْعَ وَ رَفَعْنَا عَنْ بُطُوْنِنَا عَنْ حَجَرٍ وَ رَفَعَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَنْ بَطْنِہٖ عَنْ حَجَرَیْنِ۔[2] سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھوک کی شکایت کی اور اپنے پیٹوں سے(کپڑا)اٹھا کر ایک ایک پتھر دکھایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پیٹ سے(کپڑا)اٹھا کر دو پتھر دکھائے(آپ نے بھوک کی وجہ سے اپنے پیٹ پر دو پتھر باندھ رکھے تھے)۔ (۴۴۰)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:مَا اجْتَمَعَ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم غَدَائٌ وَلَا عَشَائٌ إِلاَّ عَلٰی ضَفَفٍ۔[3] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دوپہر اور رات کا کھانا بہت ہی کم اکٹھا ہوا(آپ نے کبھی کبھار ہی ایک دن میں دو کھانے کھائے)۔ (۴۴۱)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:وَاللّٰہِ مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍا مِنْ خُبْزٍ بُرٍّ ثَلاَثَ لَیَالٍ وِلَائً، حَتّٰی قَبَضَہُ اللّٰہُ إِلَیْہِ، فَلَمَّا قَبَضَہُ اللّٰہُ إِلَیْہِ صَبَّ الدُّنْیَا عَلَیْنَا صَبًّا۔[4] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ اللہ کی قسم! آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے تین راتیں پے درپے گندم کی روٹی نہیں کھائی حتیٰ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے جب آپ فوت ہوگئے تو دنیا ہمارے اوپر امڈ پڑی۔
[1] حسن، الترمذي: ۲۳۶۰ وفی الشمائل: ۱۴۴ ابن ماجہ: ۳۳۴۷ من حدیث عبداللّٰه بن معاویۃ بہ۔[السنۃ:۴۰۷۷] [2] حسن، الترمذي: ۲۳۷۱ وفی الشمائل: ۱۳۳۔[السنۃ:۴۰۷۹] [3] صحیح، أخرجہ أبوالشیخ ص۲۷۸، الترمذي فی الشمائل:۳۷۷ من حدیث قتادۃ بہ وصرح بالسماع عند ابن سعد فی الطبقات ۱/۴۰۴۔ [4] متفق علیہ، أبوالشیخ ص۲۷۶، البخاري:۵۴۱۶، ۶۴۵۴ ومسلم: ۲۹۷۰ من حدیث إبراھیم النخعي بہ۔