کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 243
سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر سے تشریف لاتے تو آپ کی ملاقات آپ کے خاندان کے چھوٹے بچوں سے کرائی جاتی تھی(ایک دفعہ)آپ سفر سے آئے تو مجھے اٹھا کر آپ کے پاس لے جایا گیا تو آپ نے مجھے(سواری پر)اپنے آگے بٹھا لیا۔پھر سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے دو بیٹوں(حسن وحسین رضی اللہ عنہا)میں سے ایک آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے(سواری پر)پیچھے بٹھالیا۔ایک سواری پر ہم تینوں مدینے میں داخل ہوئے۔ (۴۰۰)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضى اللّٰه عنہ قَالَ :کُنَّا یَوْمَ بَدْرٍکُلُّ ثلَاَثَۃٍ عَلٰی بَعِیْرٍ، قَالَ:وَکَانَ أَبُوْ لُبَابَۃَ وَعَلِيُّ بْنُ أَبِيْ طَالِبٍ زَمِیْلَيْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، قَالَ:وَکَانَتْ إِذَا جَائَ تْ عُقْبَۃُ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالاَ:نَحْنُ نَمْشِيْ مِنْکَ، قَالَ:(( مَا أَنْتُمَا بِاَقْوٰی مِنِّيْ، وَمَا أَنَا بِأَغْنٰی عَنِ الْأَجْرِ مِنْکُمَا))۔[1] سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم تین تین آدمی بدر کے دن، ایک ایک اونٹ پر باری باری سوار ہوتے تھے۔ابولبابہ اور علی بن ابی طالب،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی تھے۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے(چلنے کی)باری آتی تو وہ دونوں کہتے: ہم(پیدل)چلیں گے۔ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی سوار رہیں)تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: تم دونوں مجھ سے زیادہ طاقت ور نہیں اور نہ میں تم سے زیادہ ثواب ملنے سے بے پروا ہوں۔ (۴۰۱)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ یَقُوْلُ:(( کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا غَزَا أَوْ سَافَرَ أَرْدَفَ کُلَّ یَوْمٍ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِہٖ۔[2] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جہاد یا سفر کے لیے نکلتے تو ہر دن اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے ایک شخص کو(اپنے ساتھ)سواری پر بٹھاتے تھے۔ (۴۰۲)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ :حَجَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَلٰی رَحْلٍ رَثٍّ، وَعَلَیْہِ قَطِیْفَۃُ لَا تُسَاوِيْ أَرْبَعَۃَ دَرَاھِمَ، فَقَالَ:(( اللّٰھُمَّ اجْعَلْہُ حَجًّا لَارِیَائَ فِیْہِ وَلَا سُمْعَۃَ))۔[3] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک پرانے بوسیدہ کجاوے پر حج کیا۔اس پر ایک چادر پڑی تھی جس کی قیمت چار درہم کے برابر(بھی)نہیں تھی۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] صحیح ، أخرجہ أحمد ۱/ ۴۱۱ عن عفان بہ۔ [2] ضعیف، أبوالشیخ ص۲۴۵ سعید بن سلیم الضبي ضعفہ ابن عدي والأزدي وقال ابن حبان فی الثقات:’’یخطي‘‘ و ضعفہ راجح۔ [3] حسن، الترمذي فی الشمائل: ۳۳۳ ، یزید بن أبان ضعیف وللحدیث شواھد۔