کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 226
أَنَا النَّبِيُّ لَا کَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِالْمُطَّلِبْ قَالَ:فَمَا رَأَی النَّاسُ یَوْمَئِذٍ أَشَدَّ مِنْہُ۔صحیح ایک آدمی نے براء رضی اللہ عنہ سے کہا: اے ابوعمارہ! کیا آپ(جنگ)حنین والے دن بھاگ گئے تھے۔براء نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہیں بھاگے تھے۔ابوسفیان آپ کی خچر کی لگام تھامے ہوئے تھے جب آپ کے ارد گرد مشرکین چھا گئے تو آپ یہ کہتے ہوئے نیچے اتر آئے۔ أَنَا الَّبِيُّ لَا کَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِالْمُطَّلِبْ ’’میں نبی ہوں۔اس میں کوئی جھوٹ نہیں میں عبدالمطلب(کے بیٹے)کا بیٹا ہوں۔‘‘ لوگوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ کوئی دلیر نہیں دیکھا گیا۔ (۳۵۵)عَنِ الْبَرَائِ قَالَ:کُنَّا وَاللّٰہِ إِذَا احْمَرَّ الْبَأْسُ نَتَّقِیْ بِہٖ، یَعْنِي النَّبِيَّا، وَإِنَّ الشُّجَاعَ مِنَّا الَّذِيْ یُحَاذٰی بِہٖ۔صحیح [1] سیدنا البراء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کی قسم! جب جنگ تیز ہوجاتی تو ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے پناہ پکڑتے تھے۔ہم میں سے دلیر وہ شخص ہوتا تھا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے برابر ہوتا۔ (۳۵۶)عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِيْ طَالِبٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کُنَّا إِذَا حَمِيَ الْبَأْسُ، وَلَقِيَ الْقَوْمُ الْقَوْمَ؛ اتَّقَیْنَا بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَمَا یَکُوْنُ أَحَدٌ أَقْرَبَ إِلَی الْعَدُوِّ مِنْہُ۔[2] سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جب مسلمانوں اور کافروں کا آمنا سامنا ہوتا اور جنگ تیز ہوجاتی تو ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے پناہ لیتے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ کوئی بھی دشمن کے قریب نہیں ہوتا تھا۔ (۳۵۷)عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِيْ طَالِبٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:لَقَدْ رَأَیْتُنِيْ یَوْمَ بَدْرٍ، وَنَحْنُ نَلُوْذُ بِالنبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، وَھُوَ اَقْرَبُنَا إِلَی الْعَدُوِّ، وَکَانَ مِنْ أَشَدِّ النَّاسِ یَوْمَئِذٍ بَأْسًا۔[3]
[1] صحیح، أخرجہ أبوالشیخ ص۵۸، مسلم:۷۹/۱۷۷۵من حدیث زکریا بن أبي زائدۃ بہ مطولًا۔[السنۃ:۳۶۹۷] [2] صحیح، أخرجہ أبوالشیخ ص۵۷ علي بن الجعد:۲۵۶۱، النسائي فی الکبریٰ: ۸۶۳۹ وأحمد ۱/ ۱۵۶ من حدیث زھیر بن معاویۃ أبي خیثمۃ بہ وانظر الحدیث الآتي۔[السنۃ:۳۶۹۸] [3] صحیح، أخرجہ أبوالشیخ ص۵۷، أحمد ۱/۸۶ عن وکیع بہ وصححہ الحاکم ۲/۱۴۳ ووافقہ الذھبي، ولہ شواھد۔[السنۃ:۳۶۹۹]