کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 208
قَالَ :(( إِنَّا قَافِلُوْنَ إِنْ شَائَ اللّٰہُ))فَثَقُلَ عَلَیْھِمْ وَقَالُوْا: نَذْھَبُ وَلَا نَفْتَحُہٗ، فَقَالَ:((اغْدُوْا عَلَی الْقِتَالِ))فَغَدَوْا فَأَصَابَھُمْ جِرَاحٌ، فَقَالَ :(( إِنَّا قَافِلُوْنَ غَدًا إِنْ شَائَ اللّٰہُ))فَأَعْجَبَھُمْ فَضَحِکَ النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم۔صحیح سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے طائف(والوں)کامحاصرہ کیا تو وہاں سے کچھ حاصل نہ ہوسکا۔آپ نے فرمایا: ’’ہم ان شاء اللہ واپس چلیں گے،، تو یہ بات صحابہ کو گراں گزری۔انھوں نے کہا: ہم اسے فتح کرنے کے بغیر چلے جائیں؟ آپ نے فرمایا: ’’کل جنگ کرو،، جب صبح کی تو انھیں نقصان پہنچا۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہم ان شاء اللہ کل واپس جائیں گے،، تو یہ بات صحابہ رضی اللہ عنہم کو اچھی لگی پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہنس پڑے۔ (۳۰۸)عَنْ أَبِيْ ذَرٍ رضى اللّٰه عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( إِنِّيْ لاََعْلَمُ أَوَّلَ رَجُلٍ یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ، وَآخِرَ رَجُلٍ یَخْرُجُ مِنَ النَّارِ۔یُؤْتٰی بِالرَّجُلِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَیُقَالُ اعْرِضُوْا عَلَیْہِ صِغَارَ ذُنُوْبِہٖ، وَیُخْبَأُ عَنْہُ کِبَارُھَا، فَیُقَالُ لَہٗ: عَمِلْتَ یَوْمَ کَذَا؛ کَذَا وَکَذَا وَھُوَ مُقِرٌّ لَا یُنْکِرُ وَھُوَ مُشْفِقٌ مِنْ کِبَارِھَا، فَیُقَالُ:أَعْطُوْہُ مَکَانَ کُلِّ سَیِّئَۃٍ عَمِلَھَا حَسَنَۃً، فَیَقُوْلُ:لِيْ ذُنُوْبٌ مَا أَرَاھَا ھٰھُنَا))قَالَ أَبُوْذَرٍّ: فَلَقَدْ رَاَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ضَحِکَ حَتّٰی بَدَتْ نَوَاجِذُہٗ۔صحیح[1] سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں جنت میں داخل ہونے والے پہلے آدمی اور جہنم سے نکلنے والے آخری آدمی کو جانتا ہوں۔ایک آدمی کو قیامت کے دن لایا جائے گا پھر کہا جائے گا اسے اس کے صغیرہ گناہ بتاؤ۔اس کے کبیرہ گناہوں کو اس سے چھپا لیا جائے گا۔ اس سے کہا جائے گا: تونے فلاں دن یہ اور وہ کام کیا تھا، وہ اقرار کرے گا، انکار نہیں کرے گااور اپنے کبیرہ گناہوں سے ڈرا ہوا ہوگا۔ پھر کہا جائے گا: ’’اسے ہر گناہ کے بدلے ایک نیکی دے دو‘‘ وہ کہے گا: میرے ایسے گناہ(بھی)ہیں جنھیں میں یہاں نہیں دیکھتا۔ابوذر نے کہا: میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہنسے حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دانت نظر آنے لگے۔ (۳۰۹)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( إِنِّيْ لَأَعْرِفُ آخِرَ [2]
[1] صحیح، أخرجہ الترمذي فی الشمائل: ۲۲۸ورواہ مسلم: ۱۹۰وا لترمذي: ۲۵۹۶ من حدیث الأعمش بہ وقال الترمذي:’’حسن صحیح۔‘‘ [2] متفق علیہ، أخرجہ الترمذي: ۲۵۹۵ وفی الشمائل: ۲۳۱، البخاري:۶۵۷۱ ومسلم: ۱۸۶ من حدیث إبراھیم النخعي بہ۔