کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 207
نہیں تھا۔وہ اس کے پہلو پر لگا تو وہ گر پڑا اور اس کی شرمگاہ ننگی ہوگئی تو رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اتنے ہنسے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دانت نظر آنے لگے۔ (۳۰۶)عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِیْعَۃَ قَالَ:شَھِدْتُّ عَلِیًّارضی اللّٰہ عنہ أُتِيَ بِدَابَّۃٍ لِیَرْکَبَھَا، فَلَمَّا وَضَعَ رِجْلَہٗ فِی الرِّکَابِ قَالَ:(( بِسْمِ اللّٰہِ))، فَلَمَّا اسْتَوٰی عَلٰی ظَھْرِھَا قَالَ:(( الْحَمْدُ لِلّٰہِ))، ثُمَّ قَالَ:﴿ سُبْحَانَ الَّذِيْ سَخَّرَلَنَا ھٰذَا وَمَا کُنَّا لَہٗ مُقْرِنِیْنَ، وَإِنَّا إِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ ﴾ ثُمَّ قَالَ:((الْحَمْدُ لِلّٰہِ ثلَاَثًا، وَاللّٰہُ أَکْبَرُ ثلَاَثًا، سُبْحَانَکَ إِنِّيْ ظَلَمْتُ نَفْسِيْ فَاغْفِرْلِيْ فَإِنَّہٗ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلَّا أَنْتَ))ثُمَّ ضَحِکَ۔فَقُلْتُ:مِنْ أَيِّ شَيْئٍ ضَحِکْتَ یَا أَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ؟ قَالَ:رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صَنَعَ کَمَا صَنَعْتُ ثُمَّ ضَحِکَ، فَقُلْتُ:مِنْ أَيِّ شَيْئٍ ضَحِکْتَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ؟ قَالَ ا:(( إِنَّ رَبَّکَ لَیَعْجَبُ مِنْ عَبْدِہٖ إِذَا قَالَ :رَبِّ اغْفِرْلِيْ ذُنُوْبِيْ یَعْلَمُ أَنَّ الذُّنُوْبَ لَا یَغْفِرُ(ھَا)أَحَدٌ غَیْرِيْ))۔[1] سیدنا علی بن ربیعہ رضی اللہ عنہ(تابعی)بیان کرتے ہیں میں کہ نے دیکھا کہ علی رضی اللہ عنہ کے پاس سواری کے لیے ایک جانور لایا گیا۔پس جب انہوں نے رکاب میں پاؤں رکھا تو کہا: بسم اللہ، پھر جب اس کی پیٹھ پر سیدھے بیٹھے تو کہا: الحمد للہ، پھر فرمایا: سُبْحَانَ الَّذِيْ سَخَّرَلَنَا ھٰذَا وَمَا کُنَّا لَہٗ مُقْرِنِیْنَ وَإِنَّا إِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ۔(سورۃ الزخرف:۱۳، ۱۴) پھرتین تین بار فرمایا: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ اور اللّٰہُ اَکْبَرُ پھر فرمایا سُبْحَانَکَ إِنِّيْ ظَلَمْتُ نَفْسِيْ فَاغْفِرْلِيْ فَإِنَّہٗ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلاَّ أَنْتَ۔ پھر آپ رضی اللہ عنہ ہنسے، میں نے کہا: اے امیر المومنین! آپ کس چیز سے ہنسے ہیں؟ فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے جیسے میں نے کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہنسے تھے۔ میں نے کہا تھا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!آپ کس چیز سے ہنسے تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بندہ رَبِّ اغْفِرْلِيْ ذُنُوْبِيْ کہتا ہے تو رب اس سے خوش ہوتا ہے(اور کہتا ہے)میرا بندہ جانتا ہے کہ میرے سوا کوئی بھی گناہ معاف نہیں کرتا۔ (۳۰۷)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ:لَمَّا حَاصَرَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الطَّائِفَ، فَلَمْ یَنَلْ مِنْھُمْ شَیْئًا [2]
[1] صحیح، أخرجہ الترمذي:۳۴۴۶ وفی الشمائل: ۲۳۲، أبوإسحاق صرح بالسماع وأعل بما لا یقدح۔[السنۃ:۱۳۴۳] [2] صحیح البخاري، المغازي، باب غزوۃ الطائف في شوال سنۃ ثمان: ۴۳۲۵ مسلم، المغازي / الجھاد باب غزوۃ الطائف:۱۷۷۸۔