کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 190
صلی اللہ علیہ وسلم نے اٹھ کر نماز پڑھنی شروع کردی(پھر لمبا رکوع کیا)حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم(رکوع سے)سر نہیں اٹھا رہے تھے۔پھر جب سر اٹھایا تو(طول قیام کی وجہ سے)سجدہ نہیں کررہے تھے پھر جب سجدہ کیا تو سر نہیں اٹھا رہے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم بڑی شدت سے رو رہے تھے اور فرما رہے تھے: اے میرے رب! کیا تونے وعدہ نہیں کیا کہ تو انھیں میری موجودگی میں(بڑا)عذاب نہیں دے گا۔اے میرے رب! کیا تونے وعدہ نہیں کیا کہ تو انھیں عذاب نہیں دے گا اور(اس حالت میں کہ)ہم تجھ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں؟ پھر جب آپ نے دو رکعتیں پڑھیں تو سورج روشن(اور صاف)ہوگیا۔پس آپ(خطبہ کے لیے)کھڑے ہوئے اور اللہ کی حمدوثنا بیان کی پھر فرمایا: سورج اور چاند ، اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں پس جب انھیں گرہن لگے تو اللہ عزوجل کے ذکر(نماز)کی طرف جلدی کرو۔ (۲۸۱)قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِص:لَمَّا کَانَ یَوْمُ بَدْرٍ؛ نَظَرَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِلَی الْمُشْرِکِیْنَ، وَھُمْ أَلْفٌ وَأَصْحَابُہٗ ثَلاَثُمِائَۃٍ وَتِسْعَۃَ عَشَرَ رَجُلاً، فَاسْتَقْبَلَ نَبِيُّ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الْقِبْلَۃَ، ثُمَّ مَدَّ یَدَیْہِ؛ فَجَعَلَ یَھْتِفُ بِرَبِّہٖ :(( اَللّٰھُمَّ أَنْجِزْ لِيْ مَا وَعَدْتَّنِيْ، اللّٰھُمَّ آتِنِيْ مَا وَعَدْتَّنِيْ، اللّٰھُمَّ إِنْ تُھْلِکْ ھٰذِہِ الْعِصَابَۃَ مِنْ أَھْلِ الْإِسْلَامِ لَا تُعْبَدْ فِی الْأَرْضِ۔فَمَا زَالَ یَھْتِفُ بِرَبِّہٖ مَادًّا یَدَیْہِ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃِ؛ حَتّٰی سَقَطَ رِدَاؤُہٗ عَنْ مَنْکِبَیْہِ، فَأَتَاہُ أَبُوْبَکْرٍ فَأَخَذَ رِدَائَہٗ فَأَلْقَاہُ عَلٰی مَنْکِبَیْہِ ، ثُمَّ الْتَزَمَہٗ مِنْ وَّرَائِہٗ))وَقَالَ:یَا نَبِيَّ اللّٰہِ کَفَاکَ مُنَاشَدَتُکَ رَبَّکَ، فَإِنَّہٗ سَیُنْجِزُلَکَ مَا وَعَدَکَ۔فَأَنْزَلَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ ﴿ إِذْ تَسْتَغِیْثُوْنَ رَبَّکُمْ فَاسْتَجَابَ لَکُمْ أَنِّيْ مُمِدُّکُمْ بِاَلْفٍ مِّنَ الْمَلاَئِکَۃِ مُرْدِفِیْنَ ﴾ فَأَمَدَّہُ اللّٰہُ بِالْمَلاَئِکَۃِ قَالَ أَبُوْزُمَیْلٍ: فَحَدَّثَنِی ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ:بَیْنَمَا رَجُلٌ مِّنَ الْمُسْلِمِیْنَ یَوْمَئِذٍ یَشْتَدُّ فِيْ أَثَرِ رَجُلٍ مِّنَ الْمُشْرِکِیْنَ أَمَامَہٗ، إِذْ سَمِعَ ضَرْبَۃً بِالسَّوْطِ فَوْقَہٗ وَصَوْتَ الْفَارِسِ یَقُوْلُ:اَقْدِمْ حَیْزُوْمُ، إِذْ نَظَرَ إِلَی الْمُشْرِکِ أَمَامَہٗ، فَخَرَّ مُسْتَلْقِیًا فَنَظَرَ إِلَیْہِ فَإِذَا قَدْ خُطِمَ أَنْفُہٗ وَشُقَّ وَجْھُہٗ، کَضَرْبَۃِ السَّوْطِ؛ فَاخْضَرَّ ذٰلِکَ أَجْمَعُ، فَجَائَ الْأَنْصَارِيُّ فَحَدَّثَ ذٰلِکَ رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَقَالَ:صَدَقْتَ، ذٰلِکَ مِنْ مَدَدِ السَّمَائِ الثَّالِثَۃِ۔فَقَتَلُوْا یَوْمَئِذٍ سَبْعِیْنَ وَأَسَرُوْا سَبْعِیْنَ۔قَالَ:أَبُوْزُمَیْلٍ:قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: فَلَمَّا أَسَرُوا اْلأُسَارٰی قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لِأَبِيْ بَکْرٍ وَعُمَرَ: مَا تَرَوْنَ فِيْ ھٰؤُلَائِ [1]
[1] صحیح مسلم ، الجھاد باب الإمداد بالملائکۃ في غزوۃ بدر: ۱۷۶۳۔