کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 189
﴿ فَکَیْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَّۃٍم بِشَہِیْدٍ وَّجِئْنَا بِکَ عَلٰی ھٰؤُلَآئِ شَہِیْدًا﴾ قَالَ:حَسْبُکَ الْآنَ، فَالْتَفَتُّ إِلَیْہِ فَإِذَا عَیْنَاہُ تَذْرِفَانِ۔صحیح سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ’’مجھے(قرآن)پڑھ کر سناؤ،، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!میں آپ کو سناؤں جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر(قرآن)نازل کیاگیا! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں، تومیں نے سورۃ النساء پڑھی، حتیٰ کہ جب میں اس آیت پر پہنچا: ﴿فَکَیْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَّۃٍم بِشَھِیْدٍ وَّجِئْنَابِکَ عَلٰی ھٰؤُلَآئِ شَھِیْدًا ﴾(سورۃ النسآء:۴۱) ’’اُس وقت ان لوگوں کا کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت سے ایک گواہ لائیں گے اور آپ کو ان(گواہوں)پر گواہ بنا کر پیش کریں گے۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اب بس کرو۔میں نے آپ کی طرف دیکھا تو آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔ (۲۷۹)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ الشِّخِّیْرِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:أَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَھُوَ یُصَلِّيْ، وَلِجَوْفِہٖ أَزِیْزٌ کَأَزِیْزِ الْمِرْجَلِ مِنَ الْبُکَائِ۔[1] سیدنا عبداللہ الشخیر( رضی اللّٰہ عنہ)نے فرمایا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے۔رونے کی شدت کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینے سے ایسی آواز آرہی تھی جیسے ایک ہانڈی کے ابلنے کی آواز ہوتی ہے۔ (۲۸۰)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ:انْکَسَفَ الشَّمْسُ یَوْمًا عَلٰی عَھْدِ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، وَقَامَ یُصَلِّيْ حَتّٰی لَمْ یَکَدْ یَرْفَعُ رَأْسَہٗ، ثُمَّ رَفَعَ فَلَمْ یَکَدْ اَنْ یَّسْجُدَ، ثُمَّ سَجَدَ فَلَمْ یَکَدْ أَنْ یَّرْفَعَ رَأْسَہٗ؛ فَجَعَلَ یَنْفُخُ وَیَبْکِيْ؛ وَیَقُوْلُ:(( رَبِّ اَلَمْ تَعِدْنِيْ أَنْ لَّا تُعَذِّبَھُمْ وَأَنَا فِیْھِمْ؟ رَبِّ أَلَمْ تَعِدْنِيْ أَنْ لَّا تُعَذِّبَھُمْ وَنَحْنُ نَسْتَغْفِرُکَ ؟))فَلَمَّا صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ انْجَلَّتِ الشَّمْسُ، فَقَامَ فَحَمِدَ اللّٰہَ وَأَثْنٰی عَلَیْہِ، ثُمَّ قَالَ:(( إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آیَتَانِ مِنْ آیَاتِ اللّٰہِ، فَإِذَا انْکَسَفَتَا فَافْزَعُوْا إِلٰی ذِکْرِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ))۔[2] سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ایک دن سورج میں گہن لگا۔آپ
[1] إسنادہ صحیح، الترمذي فی الشمائل:۳۲۱، أبوداود: ۹۰۴ من حدیث حماد بن سلمۃ بہ۔ [2] حسن، الترمذي فی الشمائل: ۳۲۳، أبوداود:۱۱۹۴ من حدیث عطاء بن السائب بہ۔