کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 180
(۲۵۵)عَنْ أَبِيْ قَتَادَۃَ السُّلَمِيِّ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یُصَلِّيْ وَھُوَ حَامِلٌ اُمَامَۃَ، فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَھَا، وَإِذَا قَامَ رَفَعَھَا۔صحیح[1] سیدنا ابوقتادہ السلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم(اپنی چھوٹی نواسی)امامہ کو اٹھا کر نماز پڑھتے تھے۔جب آپ سجدہ کرتے تو اسے رکھ دیتے اور جب اٹھتے تو اسے اٹھا لیتے تھے۔ (۲۵۶)عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَأَیْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ عَلٰی عَاتِقِہٖ، یَقُوْلُ:((اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أُحِبُّہٗ فَأَحِبَّہٗ))۔[2] سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور(آپ کے نواسے)حسن بن علی رضی اللہ عنہ(بن ابی طالب)آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر تھے(اور)آپ فرما رہے تھے: اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں پس تو اس سے محبت کر۔ (۲۵۷)عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّہٗ کَانَ یَأْخُذُہٗ وَالْحَسَنَ، فَیَقُوْلُ:((اللّٰھُمَّ أَحِبَّھُمَا فَإِنِّيْ أُحِبُّھُمَا))۔[3] سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے اور حسن کو لے کر فرماتے: اے اللہ! تو ان(دونوں)سے محبت کر، کیونکہ میں یقیناً ان دونوں سے محبت کرتا ہوں۔ (۲۵۸)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کُنْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِيْ سُوْقٍ مِنْ أَسْوَاقِ الْمَدِیْنَۃِ، فَانْصَرَفَ، فَانْصَرَفْتُ مَعَہٗ، فَجَائَ إِلٰی فِنَائِ فَاطِمَۃَ ، فَنَادَی الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ(( أَيْ لُکَعُ، أَيْ لُکَعُ))فَلَمْ یُجِبْہُ أَحَدٌ ثُمَّ انْصَرَفَ فَجَائَ إِلٰی فِنَائِ عَائِشَۃَ فَجَائَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ۔قَالَ أَبُوْھُرَیْرَۃَ:وَظَنَنْتُ أَنَّ أُمَّہٗ حَبَسَتْہُ لِیَجْعَلَ فِيْ عُنُقِہِ السِّخَابَ، فَلَمَّا جَائَ الْتَزَمَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، وَالْتَزَمَ ھُوَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم۔قَالَ:(( اللّٰھُمَّ إِنِّيْ اُحِبُّہٗ فَأَحِبَّہٗ، وَأَحِبَّ مَنْ یُّحِبُّہٗ))۔ثَلاَثَ مَرَّاتٍ۔صحیح[4]
[1] متفق علیہ، مالک فی الموطأ(۱/۱۷۰وروایۃ أبي مصعب: ۵۶۶)البخاري:۵۱۶، مسلم: ۵۴۳ من حدیث مالک بہ۔[السنۃ:۷۴۲] [2] صحیح البخاري، فضائل الصحابۃ باب مناقب الحسن والحسین: ۳۷۴۹، مسلم:۲۴۲۲۔ [3] صحیح البخاري، فضائل الصحابۃ باب ذکر أسامۃ بن زید: ۳۷۳۵۔ [4] متفق علیہ، البخاري:۵۸۸۴ من حدیث ورقاء، مسلم:۲۴۲۱ من حدیث عبیداللّٰہ بن أبي یزید بہ۔[السنۃ:۳۹۳۳]