کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 18
(۸)عَن اَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( فُضِّلْتُ عَلَی الْأَنْبِیَائِ بِسِتٍّ أُوْتِیْتُ جَوَامِعَ الْکَلِمِ وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَأُحِلَّتْ لِيَ الْغَنَائِمُ وَجُعِلَتْ لِيَ الْاَرْضُ مَسْجِدًا وَّطَھُوْرًا وَأُرْسِلْتُ إِلٰی کَافَّۃِ الْخَلْقِ وَخُتِمَ بِيَ النَّبِیُّوْنَ))۔صحیح[1]
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے(دوسرے)انبیاء پر چھ چیزوں میں فضیلت حاصل ہے: 1۔مجھے جامع کلام دیا گیا۔2۔رعب کے ساتھ میری مدد کی گئی۔3۔مال غنیمت میرے لیے حلال کیا گیا۔4۔زمین کو میرے لیے مسجد اور طہور بنایا گیا۔5۔مجھے تمام لوگوں کی طرف رسول بنا کر بھیجا گیا۔6۔اور میرے ساتھ نبیوں کا سلسلہ ختم ہوا۔
(۹)عَنْ اَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ وَ أُوْتِیْتُ جَوَامِعَ الْکَلِمِ وَجُعِلَتْ لِيَ الْاَرْضُ مَسْجِدًا وَّطَھُوْرًا وَبَیْنَا أَنَا نَائِمٌ أُوْتِیْتُ بِمَفَاتِـــحِ(بمفاتیح)خَزَائِنِ الْاَرْضِ فَتُـلَّتْ فِيْ یَدِيْ))۔صحیح[2]
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رعب کے ساتھ میری مدد کی گئی۔مجھے جامع کلام دیا گیا اور زمین کو میرے لیے مسجد اور طہور بنادیا گیا۔میں سورہا تھا کہ(نیند میں)مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں دی گئیں(جو)میرے ہاتھ میں رکھی گئیں۔
(۱۰)عَنْ ثَوْبَانَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( اِنَّ اللّٰہَ زَوٰی لِيَ الْأَرْضَ فَرَأَیْتُ مَشَارِقَھَا وَمَغَارِبَھَا وَ إِنَّ اُمَّتِيْ سَیَبْلُغُ مُلْکُھَا إِلٰی مَا زُوِيَ لِيْ مِنْھَا وَأُعْطِیْتُ الْکَنْزَیْنِ:الْأَحْمَرَ وَاْلأَبْـیَضَ وَإِنِّيْ سَأَلْتُ رَبِّيْ لِأُمَّتِيْ أَنْ لَا یُھْلِکَھَا بِسَنَۃٍ عَامَّۃٍ وَأَنْ لَا یُسَلِّطَ عَلَیْھِمْ عَدُوًّا مِنْ سِوٰی أَنْفُسِھِمْ فَیَسْتَبِیْحَ بَیْضَتَھُمْ وَإِنَّ رَبِّيْ قَالَ یَا مُحَمَّدُ! إِنِّيْ إِذَا قَضَیْتُ قَضَائً فَإِنَّہٗ لَایُرَدُّ وَإِنِّيْ أَعْطَیْتُکَ لِأُمَّتِکَ أَنْ لَا أُھْلِکُھُمْ بِسَنَۃٍ عَامَّۃٍ وَ أَنْ لَا أُسَلِّطَ عَلَیْھِمْ عَدُوًّا مِنْ سِوٰی أَنْفُسِھِمْ فَیَسْتَبِیْحَ بَیْضَتَھُمْ وَلَوِاجْتَمَعَ عَلَیْھِمْ مَنْ بِأَقْطَارِھَا أَوْ قَالَ مَنْ بَیْنَ أَقْطَارِھَا حَتّٰی یَکُوْنَ بَعْضُھُمْ یُھْلِکُ بَعْضًا وَیَسْبِيْ بَعْضُھُمْ بَعْضًا))۔صحیح[3]
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ نے میرے لیے زمین کو اکٹھا کیا تو میں نے اس کا مشرق اور مغرب دیکھ لیا یقیناً میری امت کی حکومت وہیں تک پہنچے گی جہاں
[1] صحیح مسلم أیضًا(۵۲۳)[السنۃ:۳۶۱۷]۔
[2] صحیح ، أحمد ۲/۵۰۱ عن یزید بن ھارون بہ وأصلہ في صحیح مسلم(۵۲۳)۔
[3] صحیح مسلم، الفتن:باب ھلاک ھٰذہ الأمۃ بعضھا ببعض ح ۲۸۸۹[ السنۃ:۴۰۱۵]