کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 177
فَإِنَّکِ تَقُوْلِیْنَ:لَا وَرَبِّ مُحَمَّدٍ، وَإِذَا کُنْتِ غَضْبٰی؛ قُلْتِ:لَا وَرَبِّ إِبْرَاھِیْمَ))۔قُلْتُ:أَجَلْ، وَاللّٰہِ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ مَا أَھْجُرُ إِلاَّ اسْمَکَ۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں جانتا ہوں کہ تو جب مجھ سے راضی ہوتی ہے اور جب ناراض ہوتی ہے میں نے کہا:آپ کیسے جانتے ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تو مجھ سے راضی ہوتی ہے تو کہتی ہے نہیں محمد(صلی الله عليہ وسلم)کے رب کی قسم! اورجب ناراض ہوتی ہے تو کہتی ہے نہیں ابراہیم کے رب کی قسم، میں نے کہا: جی ہاں، اللہ کی قسم، اے اللہ کے رسول! میں صرف آپ کا نام لیناچھوڑ دیتی ہوں۔ رحمت و شفقت ِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم (۲۴۸)عَنْ أَبِيْ سُلَیْمَانَ مَالِکِ بْنِ الْحُوَیْرِثِص قَالَ:أَتَیْنَا النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَنَحْنُ شَبَبَۃٌ مُتَقَارِبُوْنَ، فَأَقَمْنَا عِنْدَہٗ عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً، فَظَنَّ أَنَّا اشْتَقْنَا أَھْلَنَا، وَسَأَلَنَا عَنْ مَنْ تَرَکْنَا فِيْ أَھْلِیْنَا، فَأَخْبَرْنَاہُ وَکَانَ رَفِیْقًا رَحِیْمًا۔قَالَ:(( ارْجِعُوْا إِلٰی أَھْلِیْکُمْ فَعَلِّمُوْھُمْ، وَمُرُوْھُمْ، وَصَلُّوْا کَمَا رَاَیْتُمُوْنِيْ أُصَلِّيْ۔وَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلَاۃُ فَلْیُؤَذِّنْ لَھُمْ أَحَدُکُمْ، ثُمَّ لِیَؤُمَّکُمْ أَکْبَرُکُمْ))۔صحیح[1] سیدنا مالک بن الحویرث رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور ہم ایک دوسرے کے ہم عمر نوجوان تھے۔ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیس راتیں(اور دن ٹھہرے)رہے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے محسوس کیا کہ ہمیں اپنے گھر والوں(کے پاس جانے)کا شوق ہے۔آپ نے ہم سے پوچھاکہ ہم اپنے پیچھے کس کو چھوڑ کر آئے ہیں تو ہم نے آپ کو بتا دیا۔آپ نے فرمایا: اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ جاؤ اور انھیں(دین)سکھاؤ اور(دین کی باتوں کا)حکم دو اور نماز اس طرح پڑھنا جس طرح تم مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو اور جب نماز کا وقت ہوجائے تو تم میں سے ایک اذان کہے پھر تم میں سے بڑا امامت کرائے۔ (۲۴۹)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( إِذَا صَلّٰی أَحَدُکُمْ لِلنَّاسِ فَلْیُخَفِّفْ فَاِنَّ فِیْھِمُ السَّقِیْمَ وَالضَّعِیْفَ وَالْکَبِیْرَ وَاِذَا صَلّٰی اَحَدُکُمْ لِنَفْسِہٖ فَلْیُطَوِّلْ مَا شَائَ))۔صحیح[2]
[1] صحیح البخاري، الأدب باب رحمۃ الناس والبھائم:۶۰۰۸، مسلم:۶۷۴۔ [2] صحیح، أخرجہ مالک فی الموطأ(۱/۱۳۴ روایۃ أبي مصعب: ۳۳۶)البخاري:۷۰۳ من حدیث مالک بہ۔[السنۃ:۸۴۳]