کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 17
مخصوص معجزات نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم
(۶)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( مَا مِنْ نَّبِيٍّ مِنَ الْأَنْبِیَآئِ اِلاَّ وَقَدْ أُعْطِيَ مِنَ اْلآیَاتِ مَا آمَنَ عَلٰی مِثْلِہِ الْبَشَرُ وَإِنَّمَا کَانَ الَّذِيْ اُوْتِیْتُہٗ وَحْیًا اَوْحَاہُ اللّٰہُ إِلَيَّ وَ اَرْجُوْ أَنْ اَکُوْنَ أَکْثَرَھُمْ تَابِعًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ))۔صحیح[1]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انبیاء میں سے جتنے بھی(اولوالعزم)نبی ہوئے، اللہ نے انھیں(ان کے دور کے مطابق)ایسے(خاص)معجزے عطا فرمائے جن پر(عام)لوگ ایمان لے آئے اور مجھے(خاص معجزہ)وحی دی گئی ہے(قرآن مجید)جو اللہ نے میری طرف بطور وحی نازل فرمایا ہے اور مجھے یہ امید ہے کہ میری اتباع کرنے والے قیامت کے دن ان(انبیاء)کے متبعین سے زیادہ ہوں گے۔
(۷)عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( اُعْطِیْتُ خَمْسًا لَمْ یُعْطَھُنَّ اَحَدٌ قَـبْلِيْ: نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِیْرَۃَ شَھْرٍ وَجُعِلَتْ لِيَ الْاَرْضُ مَسْجِدًا وَطَھُوْرًا فَاَیُّمَا رَجُلٍ مِنْ اُمَّتِيْ اَدْرَکَتْہُ الصَّلَاۃُ فَلْیُصَلِّ وَ أُحِلَّتْ لِيَ الْغَنَائِمُ وَ لَمْ تَحِلَّ لِاَحَدٍ قَبْلِيْ وَ أُعْطِیْتُ الشَّفَاعَۃَ وَکَانَ النَّبِيُّ یُبْعَثُ إِلٰی قَوْمٍ خَاصَّۃً وَبُعِثْتُ اِلَی النَّاسِ عَامَّۃً))۔صحیح[2]
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مجھے پانچ چیزیں(ایسی)دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئیں۔(دشمنوں پر)میری مدد ایک مہینے کی مسافت کے رعب سے کی گئی ہے اور میرے لیے(ساری)زمین کو مسجد اور طہور(پاک اور پاک کرنے والی)بنایا گیا ہے پس میری امت میں سے جس آدمی کی نماز کا وقت ہوجائے وہ نماز پڑھ لے اور میرے لیے(جہاد کی)غنیمتیں حلال کردی گئی ہیں مجھ سے پہلے یہ کسی کے لیے حلال نہیں کی گئیں اور مجھے شفاعت بخشی گئی(میں اپنی امت کی شفاعت کروں گا)۔اور(مجھ سے پہلے ہر)نبی اپنی قوم کی طرف بھیجا جاتا تھا جب کہ مجھے تمام لوگوں کی طرف نبی بنا کر بھیجا گیا ہے۔‘‘
[1] صحیح البخاري، فضائل القرآن:باب کیف نزل الوحي:۴۹۸۱، مسلم، الإیمان:باب وجوب الإیمان برسالۃ نبینا محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم:۱۵۲ من حدیث اللیث بن سعید و رواہ مسلم عن قتیبۃ بن سعید بہ۔
[2] صحیح للبخاري،التیمم:باب ۱ح ۳۳۵، مسلم، المساجد:باب المساجد و مواضع الصلاۃ:۵۲۱ من حدیث ھشیم بہ۔[السنۃ :۳۶۱۶]۔