کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 121
دیکھ لیں۔تو آپ نے فرمایا: جاؤ اور ہر(حصے)کی کھجور کے(علیحدہ علیحدہ)کونوں پر ڈھیر لگا دو۔پھر میں نے ایسا ہی کیا پھر آپ کو بلایا۔جب قرض خواہوں نے اسے دیکھا تو اس وقت مجھے ناتجربہ کار سمجھے۔جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ وہ(قرض خواہ)کیا کریں گے تو آپ نے سب سے بڑے ڈھیر کے اِردگرد تین چکر لگائے۔پھر اس پر بیٹھ گئے اور فرمایا: ’’اپنے(قرض خواہ)ساتھیوں کو بلاؤ،، پھر آپ انھیں(اس ڈھیر سے)تول کر دیتے رہے حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے میرے والد کا سارا قرض ادا کردیا۔میں اس پر راضی تھا کہ اللہ میرے والد کی امانت(اور قرض، ان کھجوروں سے)ادا کردے اور میں اپنی بہنوں کے پاس ان میں سے ایک کھجور لے کر نہ جاؤں۔ اللہ نے تمام ڈھیروں کو باقی رکھا اور حتیٰ کہ میں اس ڈھیر کی طرف دیکھتا تھا جس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے تھے گویا کہ اس میں سے ایک کھجور بھی کم نہیں ہوئی تھی۔ (۱۳۴)عَنِ الْبَرَائِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ: بَعَثَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِلٰی أَبِيْ رَافِعِ الْیَھُوْدِيِّ رِجَالًا مِّنَ الْأَنْصَارِ، فَأَمَّرَ عَلَیْھِمْ عَبْدَاللّٰہِ ـ یَعْنِی ابْنَ عَتِیْکٍ ـ وَکَانَ أَبُوْرَافِعٍ یُؤْذِيْ رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، وَکَانَ فِيْ حِصْنٍ لَہٗ بِأَرْضِ الْحِجَازِ۔فَلَمَّا دَنَوْا مِنْہُ وَقَدْ غَرَبَتِ الشَّمْسُ؛قَالَ عَبْدُاللّٰہِ لِأَصْحَابِہٖ: اجْلِسُوْا مَکَانَکُمْ، فَإِنِّيْ مُنْطَلِقٌ وَمُتَلَطِّفٌ لِلْبَوَّابِ لَعَلِّيْ أَنْ أَدْخُلَ، قَالَ:فَدَخَلْتُ فَکَمَنْتُ، فَلَمَّا دَخَلَ النَّاسُ أُغْلِقَ الْبَابُ، ثُمَّ(عَلَّقَ)الْأَغَالِیْقَ عَلٰی وَدٍّ۔قَالَ:فَقُمْتُ فَأَخَذْتُ بِہَا فَفَتَحْتُ الْبَابَ، وَکَانَ أَبُوْ رَافِعٍ یُسْمَرُ عِنْدَہٗ، وَکَانَ فِيْ عَلَالِيَّ لَہٗ۔فَلَمَّا ذَھَبَ عَنْہُ أَھْلُ سَمَرِہٖ صَعِدْتُّ إِلَیْہِ۔قَالَ:فَأَضْرِبُہٗ ضَرْبَۃً اَثْخَنْتُہٗ وَلَمْ اَقْتُلْہُ، ثُمَّ وَضَعْتُ ضَبَبَ السَّیْفِ فِيْ بَطْنِہٖ حَتّٰی أَخَذَ فِيْ ظَھْرِہٖ، فَعَرَفْتُ أَنِّيْ قَتَلْتُہٗ، فَجَعَلْتُ أَفْتَحُ الْأَبْوَابَ بَابًا بَابًا حَتَّی انْتَھَیْتُ إِلٰی دَرَجَۃٍ لَہٗ؛فَوَضَعْتُ رِجْلِيْ وَأَنَا أَرٰی قَدِ انْتَھَیْتُ إِلَی الْأَرْضِ فَوَقَعْتُ فِيْ لَیْلَۃٍ مُقْمِرَۃٍ؛ فَانْکَسَرَتْ سَاقِيْ فَعَصَبْتُھَا بِعِمَامَۃٍ، فَانْطَلَقْتُ إِلٰی أَصْحَابِيْ فَقُلْتُ:النَّجَا فَقَدْ قَتَلَ اللّٰہُ أَبَا رَافِعٍ، فَانْتَھَیْتُ إِلَی النَّبِيِّ ا فَقَالَ:(( ابْسُطْ رِجْلَکَ))۔فَبَسَطْتُّ رِجْلِيْ فَمَسَحَھَا فَکَأَنِّيْ لَمْ أَشْتَکِھَا قَطُّ۔صحیح[1] سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابورافع یہودی کی طرف کچھ انصاری صحابہ
[1] صحیح البخاري، المغازي، باب قتل أبي رافع عبداللّٰه بن أبی الحقیق:۴۰۳۹۔