کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 117
شاید وہ مجھے کھانا کھلا دیں گے۔وہ چلے گئے اور(کھانا کھلانے والا)کام نہ کیا۔پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ گزرے تو میں نے ان سے قرآن کی ایک آیت کے بارے میں پوچھا، مقصد یہ تھا کہ وہ مجھے کھانا کھلادیں گے مگر وہ بھی چلے گئے اور یہ کام نہ کیا۔پھر ابوالقاسم سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم گزرے تو آپ نے میرا چہرہ دیکھ کر میرے دل کی بات پہچان لی(کہ میں سخت بھوکا ہوں)آپ نے تبسم فرمایا اور(پیار سے)کہا: اے ابوہریرہ! میرے ساتھ آؤ۔پس میں آپ کے پیچھے چلا۔پھر آپ(اپنے ایک گھر میں)داخل ہوئے اور میرے لیے اجازت مانگی تو اجازت دے دی گئی۔آپ نے ایک پیالے میں دودھ پایا تو گھر والوں سے کہا: تمھارے پاس یہ دودھ کہاں سے آگیا؟ انھوں نے کہا: فلاں آدمی یا اس کے گھر والوں نے یہ تحفہ بھیجا ہے۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوہریرہ! جاؤ اور(تمام)صفہ والوں کو میرے پاس بلالاؤ۔ (ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے)کہا: اس بات نے مجھے غم میں مبتلا کردیا۔اہل صفہ مسلمانوں کے مہمان تھے(مدینہ میں)نہ ان کے گھر والے تھے اور نہ ان کے پاس کوئی مال تھا۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس صدقہ آتا تو انھیں بھیج دیتے اور اس میں سے کوئی چیز(بھی)نہ لیتے اور اگر ہدیہ آتا تو انھیں بھیج کرشریک کرتے اور خود بھی کھاتے۔(اس وقت)آپ کے بھیجنے سے میں غمگین ہوا اور میں نے(اپنے دل میں)کہا: میں اس دودھ کو پی کر خوب غذا حاصل کرنا چاہتا تھا۔یہ(دودھ)تو اہل صفہ کے لیے کافی نہیں ہوگا اور میں ایلچی ہوں۔اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے کوئی چھٹکارا نہیں ہے پس میں ان کے پاس چلا گیا اور انھیں بلا لایا۔وہ آگئے اور اجازت مانگی تو انھیں اجازت دے دی گئی۔وہ گھر میں اپنی اپنی جگہوں پر بیٹھ گئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوہریرہ رضی اللّٰہ عنہ ! میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں، فرمایا: اٹھو اور یہ(دودھ)انھیں دو۔پس میں پیالہ لے کر ایک آدمی کو دیتا تھا وہ خوب سیر ہو کر پیتا پھر مجھے پیالہ واپس کردیتا۔حتیٰ کہ سب لوگ سیراب ہوگئے۔پھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔آپ نے پیالہ لے کر اپنے ہاتھوں پر رکھا۔پھر اپنا سر مبارک اٹھایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا رہے تھے۔فرمایا: بیٹھو اور پیو، میں بیٹھ گیا اور(دودھ)پیا۔آپ نے فرمایا: پیو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے رہے کہ: پیو پیو، حتیٰ کہ میں نے کہا: اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے۔اب(میرے پیٹ میں)کوئی جگہ باقی نہیں رہی ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے(پیالہ)دکھاؤ۔میں نے برتن آپ کے حوالے کیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے، اللہ کی حمد بیان کی اور اس میں سے پیا۔