کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 115
وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے گھی بھیجتی تھی تو اس میں گھی پایا۔ڈبے کا یہی گھی ان کا سالن بنا رہا حتیٰ کہ اس نے اسے نچوڑ لیا۔پھر وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی تو آپ نے فرمایا: کیا تونے اسے نچوڑ لیا؟ اس نے کہا :جی ہاں۔آپ نے فرمایا: اگر تو اسے چھوڑ دیتی تو وہ ہمیشہ باقی رہتا۔ (۱۲۹)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ عَنْ أُمِّہٖ قَالَتْ:کَانَتْ لَنَا شَاۃٌ فَجَمَعْتُ مِنْ سَمْنِھَا فِيْ عُکَّۃٍ، فَمَلَأْتُ الْعُکَّۃَ ثُمَّ بَعَثْتُ بِہَا مَعَ زُبَیْبَۃَ، فَقُلْتُ:یَا زُبَیْبَۃُ اَبْلِغِيْ ھٰذِہِ الْعُکَّۃَ رَسُوْلَ اللّٰہِ یَتَأَدَّمُ بِھَا فَانْطَلَقَتْ فَقَالَتْ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! ھٰذَا سَمْنٌ بَعَثَتْ بِہَا إِلَیْکَ أُمُّ سُلَیْمٍ، قَالَ:(( فَرِّغُوْا لَھَا))۔فَفُرِّغَتِ الْعُکَّۃُ ثُمَّ دُفِعَتْ إِلَیْھَا، فَجَائَ تْ ـ وَأُمُّ سُلَیْمٍ لَیْسَتْ فِی الْبَیْتِ ـ فَعَلَّقَتِ الْعُکَّۃَ عَلٰی وَتَدٍ، فَجَائَ تْ أُمُّ سُلَیْمٍ فَرَأَتِ الْعُکَّۃَ مُمْتَلِئَۃً سَمْنًا۔[1] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی والدہ(ام سلیم رضی اللہ عنہا)سے روایت ہے کہ ہماری ایک بکری تھی جس کی چربی میں نے ایک ڈبے میں جمع کردی۔پھر ڈبہ بھر گیا تو اسے(ایک)بچی کو دے کر بھیجا اور کہا: اے زبیبہ! یہ ڈبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دے آؤ تاکہ وہ اس سے سالن حاصل کریں۔پس وہ چلی گئی تو کہا: اے اللہ کے رسول! یہ چربی آپ کے لیے ام سلیم نے بھیجی ہے۔آپ نے فرمایا: اس سے انڈیلو۔پس ڈبہ انڈیلا گیا پھر اسے(ڈبہ)دے دیا گیا۔پھر وہ آئی اور ام سلیم گھر نہیں تھی۔تو اس نے ڈبہ ایک میخ کے ساتھ لٹکادیا۔پھر ام سلیم آئی تو دیکھا کہ ڈبہ چربی سے لبا لب بھرا ہوا ہے۔ (۱۳۰)عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ ا یَسْتَطْعِمُہٗ شَطْرَ وَسْقِ شَعِیْرٍ، فَمَا زَالَ الرَّجُلُ یَأْکُلُ مِنْہُ وَامْرَأَتُہٗ وَضَیْفُھُمَا حَتّٰی کَالَہٗ، فَأَتَی النَّبِيَّا، فَقَالَ:(( لَوْ لَمْ تَکِلْہُ لَأَکَلْتُمْ مِنْہُ وَلَقَامَ لَـــکُمْ))۔صحیح[2] سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکر کھانامانگا۔آپ نے اسے جو کا آدھا وسق کھانا دیا پھر وہ آدمی، اس کی بیوی اور ان کا مہمان یہ کھانا کھاتے رہے حتیٰ کہ انھوں نے اسے تول لیا۔پھر وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو آپ نے فرمایا: اگر تم اسے نہ تولتے تو اس سے(لگاتار)کھاتے رہتے اور کھانا(مسلسل)باقی رہتا۔
[1] ضعیف جدًا، أخرجہ أبوالشیخ(ص ۲۰۶)وأبویعلٰی في مسندہ(۷/۲۱۷، ۲۱۸ج ۴۲۱۳)عن شیبان بن فروخ بہ / أبوظلال ضعیف ومحمد بن زیاد البرجمي لعلہ الطحان الیشکري، وإن کان ھو فالسند موضوع واللّٰه أعلم وأما البرجمي فوثقہ ابن حبان وغیرہ۔ [2] صحیح مسلم، الفضائل باب في معجزات النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم:۲۲۸۱۔