کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 106
سیدنا عبادہ بن الولید بن عبادہ بن الصامت(ایک تابعی)فرماتے ہیں: میں اور میرے ابا حصول علم کے لیے(گھر سے)نکلے۔ہم چلے حتیٰ کہ جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کے پاس ان کی مسجد میں آئے انھوں نے کہا: ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر کیا حتیٰ کہ ایک وسیع وعریض وادی میں اترے پھر رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے گئے۔میں آپ کے پیچھے پیچھے پانی کا برتن لے کر چلا۔پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا تو ایسی کوئی چیز نہ پائی جس سے پردہ(کرکے قضائے حاجت)کرسکیں۔وادی کے کنارے پر دو درخت تھے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان دونوں میں سے ایک(درخت)کے پاس گئے پھر اس کی ٹہنیوں میں سے ایک ٹہنی پکڑ کر کہا: ’’اللہ کے اذن کے ساتھ میرے پیچھے چلے آؤ،، پس وہ(درخت)آپ کے ساتھ نکیل دار اونٹ کی طرح چل پڑا جو اپنے مالک کو راضی کرتا ہے۔ (پھر)حتیٰ کہ آپ دوسرے درخت کے پا س آئے۔اس کی ٹہنیوں میں سے ایک ٹہنی پکڑ کر کہا: ’’اللہ کے اذن کے ساتھ میرے پیچھے چلے آؤ،، وہ بھی اسی طرح آپ کے ساتھ چلا(جیسا کہ پہلا درخت چلا تھا)جب آپ(وادی کے)درمیان پہنچے تو ان دونوں درختوں کو اکٹھا کردیا پھر فرمایا: میرے ارد گرد مل جاؤ(اور پردہ کرو)تو وہ دونوں درخت مل گئے(اور پردہ کیا)۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تیز تیز اس خوف سے(دور)چلا گیا کہ کہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے قریب محسوس کرکے دور نہ چلے جائیں۔میں بیٹھ گیا اور اپنے آپ سے باتیں شروع کردیں مجھے ذرا غفلت ہوئی پھر کیا دیکھتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم(میری طرف)آرہے ہیں اور دونوں درخت ایک دوسرے سے علیحدہ ہو کر اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے ہیں۔پھر میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھوڑی دیر کھڑے رہے اور اپنے سر(مبارک)کے ساتھ دائیں بائیں اشارہ کیا۔پھر(میرے پاس)آئے(اور)فرمایا: اے جابررضی اللہ عنہ!کیا تونے میرا(یہ)مقام(کھڑے ہونے کی جگہ کو)دیکھا ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں، اے اللہ کے رسول! فرمایا: پس ان دونوں درختوں کے پاس جا کر ہر ایک سے ایک ایک ٹہنی کاٹ لاؤ۔پھر جب انھیں میرے(اس)مقام تک لاؤ تو ایک ٹہنی اپنے دائیں اور دوسری اپنے بائیں طرف چھوڑدو۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں اٹھ کر دونوں درختوں کے پاس گیا پھر ہر ایک سے ایک ایک ٹہنی کاٹ لی۔پھر میں انھیں گھسیٹتا ہوا لایا حتیٰ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام پر کھڑا ہوگیا۔ایک ٹہنی دائیں اور ایک ٹہنی