کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور اس کی علامتیں - صفحہ 96
امام بخاری نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’فَلَمَّا کَانَ یَوْمُ أُحُدٍ، وَ انْکَشَفَ الْمُسْلِمُوْنَ قَالَ(أَنَسُ بْنُ النَضْرِ رضی اللّٰهُ عنہ): ’’اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ أَعْتَذِرُ إِلَیْکَ مِمَّا صَنَعَ ہٰؤُلَآئِ-یَعْنِيْ أَصْحَابَہٗ-، وَ اَبْرَأُ مِمَّا صَنَعَ ہٰؤُلَآئِ -یَعْنِیْ الْمُشْرِکِیْنَ-۔‘‘ ثُمَّ تَقَدَّمَ فَاسْتَقْبَلَہٗ سَعْدُ بْنُ مَعَاذٍ- رضی اللّٰهُ عنہ - فَقَالَ: ’’یَا سَعْدُ بْنُ مَعَاذٍ!اَلْجَنَّۃُ وَ رَبِّ النَّضْرِ!إِنِّيْ اَجِدُ رِیْحَہَا دُوْنَ أُحُدٍ۔‘‘ غزوۂ احد کے دن جب(عام)مسلمان پیچھے ہٹ گئے، تو(انس بن نضر رضی اللہ عنہ نے)کہا: ’’اے میرے اللہ!میرے ساتھیوں نے جو کیا ہے، میں اُس کے لیے معذرت خواہ ہوں اور جو مشرکوں نے کیا ہے، اُس سے اظہار براء ت کرتا ہوں۔‘‘ پھر آگے بڑھے، تو اُن کی ملاقات سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ سے ہوئی۔اُن سے کہنے لگے: ’’اے سعد بن معاذ!جنت!ربِ نضر کی قسم!مجھے احد کے اُس طرف سے اُس کی خوشبو آرہی ہے۔‘‘ قَالَ سَعْدٌ رضی اللّٰهُ عنہ: ’’فَمَا اسْتَطَعْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!مَا صَنَعَ۔‘‘ سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: