کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور اس کی علامتیں - صفحہ 74
اس پر(یعنی یہ سُن کر)لوگوں نے اس طرح چلنا شروع کیا، کہ کوئی بھی دوسرے شخص کی طرف متوجہ نہ ہوتا تھا۔ ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا:’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چلتے رہے اور میں آپ کے پہلو میں تھا، یہاں تک کہ آدھی رات ہوگئی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اونگھے اور اپنی سواری کے ایک طرف جھک گئے۔میں نے قریب ہوکر آپ کو بیدار کیے بغیر سیدھا کیا، تو آپ سیدھے ہوگئے۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم چلتے رہے، یہاں تک کہ جب رات کا زیادہ حصہ گزر گیا، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سواری کے ایک طرف جھک گئے۔ میں نے بیدار کیے بغیر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدھا کیا، تو وہ سیدھے ہوگئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم چلتے رہے، یہاں تک کہ سحری کے آخری حصے میں پھر سواری کے ایک طرف جھک گئے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اس مرتبہ جھکنا، پہلے دونوں مرتبہ جھکنے سے زیادہ تھا، یہاں تک کہ قریب تھا، کہ گر جاتے۔میں نے قریب ہوکر سہارا دیا۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے سر(مبارک)اٹھایا اور فرمایا: ’’مَنْ ہٰذَا؟‘‘ ’’یہ کون ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا:’’ابوقتادہ‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مَتٰی کَانَ ہٰذَا مَسِیْرُکَ مِنِّيْ؟‘‘ ’’تم اس طرح کب سے میرے ساتھ چل رہے ہو؟‘‘ میں نے عرض کیا: ’’مَا زَالَ ہٰذَا مَسِیْرِيْ مُنْذُ اللَّیْلَۃِ۔‘‘