کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور اس کی علامتیں - صفحہ 66
کا اعزاز حاصل کرکے بہت زیادہ اجر و ثواب حاصل کیا)۔ اللہ تعالیٰ حضرت طلحہ، حضرت ابوبکر صدیق، اُن گیارہ انصاری صحابہ رضی اللہ عنہم اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سچی محبت کرنے والوں سب حضرات پر راضی ہوجائے اور ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق دیں۔آمِیْنَ یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ۔ ۴:ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کا اپنے سینے کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سینۂ مبارک کے لیے ڈھال بنانا: معرکۂ احد ہی میں ہم ایک اور سچے محب ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کو دیکھتے ہیں، جو کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سینے کے سامنے اپنے سینے کو بطور ڈھال آگے کرتے ہیں، تاکہ دشمن کے تیر آنے پر وہ نشانہ بنیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی گزند نہ پہنچے۔ امام بخاری اور امام مسلم حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’لَمَّا کَانَ یَوْمُ أُحُدٍ اِنْہَزَمَ نَاسٌ مِنَ النَّاسِ عَنِ النَّبِيِّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم، وَ أَبُوْ طَلْحَۃَ- رضی اللّٰهُ عنہ - بَیْنَ یَدَيِ النَّبِيِّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم مُجَوِّبٌ عَلَیْہِ بِحَجَفَۃٍ۔‘‘ ’’جب احد کے دن کچھ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر پیچھے ہٹ گئے، تو ابوطلحہ رضی اللہ عنہ ہاتھ میں ڈھال سنبھالے ہوئے، خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ڈھال بن گئے۔‘‘ انس رضی اللہ عنہ نے مزید بیان کیا: ’’وَ کَانَ أَبُوْ طَلْحَۃَ رضی اللّٰهُ عنہ رَجُلًا رَامِیًا، شَدِیْدَ النَّزْعِ، وَ کَسَرَ یَوْمَئِذٍ قَوْسَیْنِ أَوْ ثَلَاثَۃً۔‘‘ ’’ابوطلحہ رضی اللہ عنہ بہت بڑے تیر انداز تھے۔انہوں نے اس دن دو یا تین کمانیں