کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور اس کی علامتیں - صفحہ 63
انصار میں سے ایک شخص نے عرض کیا:’’أَنَا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ- صلي اللّٰهُ عليه وسلم -!‘‘ ’’میں، اے اللہ کے رسول!‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أَنْتَ۔‘‘ ’’تم‘‘(ٹھیک ہے، تم مشرکوں کا مقابلہ کرو)۔ اُس شخص نے مشرکوں سے لڑائی کی، یہاں تک کہ قتل ہوگیا۔پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا، کہ مشرک لوگ اسی جگہ ڈٹے ہوئے ہیں، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مَنْ لِلْقَوْمِ؟‘‘ ’’قوم کا مقابلہ کون کرے گا؟‘‘ طلحہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: ’’أَنَا۔‘‘ ’’میں‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کَمَا أَنْتَ۔‘‘ ’’تم اپنی جگہ پر رہو۔‘‘ ایک انصاری نے عرض کیا:’’میں‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أَنْتَ۔‘‘ ’’تم‘‘(ہاں ٹھیک ہے، تم مشرکوں کا مقابلہ کرو)۔ وہ شخص مشرکوں سے لڑتے ہوئے قتل ہوگیا۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح فرماتے رہے اور ہر مرتبہ ایک ایک انصاری سامنے آتے اور اپنے پیش رو کی طرح مشرکوں سے لڑتے ہوئے قتل ہوجاتے، یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ باقی رہ گئے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: