کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور اس کی علامتیں - صفحہ 58
مال نچھاور کرنے کی سعادت سے محروم رہے۔ حضراتِ صحابہ کی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے جانثاری اور محبت و تعلق کے چند واقعات ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: ۱:آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہونے پر صدیق رضی اللہ عنہ کا رونا: سفرِ ہجرت میں سراقہ بن مالک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا تعاقب کرتے کرتے، اُن کے بالکل قریب پہنچ جاتا ہے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سلامتی کو خطرہ میں دیکھ کر حضرت صدیق رضی اللہ عنہ پریشان اور غمگین ہوجاتے ہیں۔اسی پریشانی کے سبب ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوجاتے ہیں۔امام احمد یہ قصہ براء بن عازب کے حوالے سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہم سے روایت کرتے ہیں، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’فَارْتَحَلْنَا، وَ الْقَوْمُ یَطْلُبُوْنَا، فَلْمَ یُدْرِکْنَا أَحَدٌ مِّنْہُمْ إِلَّا سُرَاقَۃُ بْنُ مَالِکِ بْنِ جُعْشَمٍ عَلٰی فَرَسٍ لَّہٗ، فَقُلْتُ: ’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!ہٰذَا الطَلَبُ قَدْ لَحِقْنَا۔‘‘ فَقَالَ:’’لَا تَحْزَنْ، إِنَّ اللّٰہَ مَعَنَا۔‘‘ حَتّٰی إِذَا دَنَا مِنَّا، فَکَانَ بَیْنَنَا وَ بَیْنَہٗ قَدْرُ رُمْحٍ أَوْ رُمْحَیْنِ أَوْ ثَلَاثَۃٍ، قَالَ:’’قُلْتُ: ’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!ہٰذَا الطَّلَبُ قَدْ لَحِقْنَا۔‘‘ وَ بَکَیْتُ۔ قَالَ:’’لِمِ تَبْکِيْ؟‘‘ قُلْتُ:’’أَمَا وَ اللّٰہِ!مَا عَلٰی نَفْسِيْ أَبْکِيْ، وَ لٰکِنْ أَبْکِيْ عَلَیْکَ۔‘‘