کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور اس کی علامتیں - صفحہ 39
فَقَالَتِ الْأَنْصَارُ بَعْضُہُمْ لِبَعْضٍ:’’أَمَّا الرَّجُلُ فَأَدْرَکْتُہٗ رَغْبَۃً فِيْ قَرْیَتِہٖ، وَ رَأْفَۃٌ بِعَشِیْرَتِہٖ۔‘‘ قَالَ اَبُوْہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰهُ عنہ:’’وَ جَائَ الْوَحْيُ۔فَلَمَّا انْقَضَی الْوَحْيُ، قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم:’’یَا مَعْشَرَ الْأَنْصَارِ!۔‘‘ قَالُوْا:’’لَبَّیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!۔‘‘ قَالَ:’’قُلْتُمْ:’’أَمَّا الرَّجُلُ فَأَدْرَکْتُہٗ رَغْبَۃً فِيْ قَرْیَتِہٖ۔‘‘ قَالُوْا:’’قَدْ کَانَ ذَاکَ۔‘‘ قَالَ: ’’کَلَّا، إِنِّيْ عَبْدُ اللّٰہِ وَ رَسُوْلُہٗ۔ہَاجَرْتُ إِلَی اللّٰہِ وَ إِلَیْکُمْ۔اَلْمَحْیَا مَحْیَاکُمْ، وَ الْمَمَاتُ مَمَاتُکُمْ۔‘‘ فَاَقْبَلُوْا إِلَیْہِ یَبْکُوْنَ، وَ یَقُوْلُوْنَ:’’وَ اللّٰہِ!مَا قُلْنَا الَّذِيْ قُلْنَا إِلَّا الضِّنَّ بِاللّٰہِ وَ بِرَسُوْلِہٖ۔‘‘ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم: ’’إِنَّ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ یُصَدِّقَانِکُمْ وَ یَعْذِرَانِکُمْ۔‘‘[1] ’’جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ(مکرمہ)تشریف لے گئے، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے زبیر رضی اللہ عنہ کو لشکر کے ایک حصے کے سالار کی حیثیت سے اور خالد رضی اللہ عنہ کو دوسرے حصے کے قائد کی حیثیت سے روانہ فرمایا۔ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کو ان صحابہ کا سالار مقرر کرکے روانہ فرمایا، جو زرہوں کے بغیر تھے اور خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم(عام)لشکر میں تشریف فرما رہے۔ انہوں نے بیان کیا:’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھ کر فرمایا:’’ابوہریرہ!‘‘
[1] صحیح مسلم، کتاب الجہاد و السیر، باب فتح مکۃ، جزء من رقم الحدیث ۸۴- (۱۷۸۰)، ۳/۱۴۰۵-۱۴۰۶۔