کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور اس کی علامتیں - صفحہ 29
-پہلی علامت- آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دیدار اور صحبت کی شدید تمنا تمہید: سب لوگ اس بات کو جانتے ہیں، کہ محبت کرنے والے کی سب سے بڑی آرزو اور امنگ اپنے محبوب کا دیدار اور وصال ہوتی ہے۔رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والا بھی چہرۂ انور کے دیدار اور صحبت پاک سے فیض یاب ہونے کے لیے بے قرار اور بے چین رہتا ہے۔اس کی انتہائی تمنّا ہوتی ہے، کہ اُسے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت حاصل ہوجائے۔اگر اُسے دنیا کی کسی بڑی سے بڑی نعمت اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دیدار اور صحبت میں سے ایک کو چننے کا موقع دیا جائے، تو اس کی ترجیح بغیر کسی توقف کے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار ہوگی۔چہرۂ انور کا دیکھنا اور صحبتِ پاک سے فیض یابی اس کی آنکھوں کو ٹھنڈا اور دل کو باغ باغ کرتی ہے۔فراق کا خدشہ اسے پریشان اور مضطرب کردیتا ہے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی جدائی اس کی آنکھوں سے آنسو رواں کردیتی ہے۔ توفیقِ الٰہی سے ذیل میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سچی محبت کرنے والوں کے دس واقعات پیش کیے جا رہے ہیں، تاکہ اس بات کا اندازہ ہوجائے، کہ وہ اس نشانی کے اعتبار سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کس قدر محبت کرنے والے تھے۔ ۱:سفرِ ہجرت میں رفاقت میسر آنے پر شدّتِ مسرت سے صدیق رضی اللہ عنہ کا رونا: رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکر رضی اللہ عنہ کو ہجرت کے سفر میں اپنا رفیق سفر بنانے کی بشارت سناتے